قومی صحت پروگرام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں تک تیزی سے پہنچ رہا ہے،سائرہ افضل تارڑ

پروگرام کے تحت اب تک دس لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کور یج دے چکے ہیں، وزیر مملکت کا قومی صحت پروگرام کی قومی رہنماء کمیٹی کے 15 ویں اجلاس سے خطاب

جمعرات 30 مارچ 2017 15:18

قومی صحت پروگرام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں تک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء)وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ وزیراعظم کی قیادت میں شروع کیا گیا قومی صحت کا پروگرام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں تک تیزی سے پہنچ رہا ہے،تاریخی پروگرام کے تحت اب تک دس لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کور یج دے چکے ہیں ۔

وزیر مملکت نے یہ بات وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کی قومی رہنماء کمیٹی کے 15 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سیکریٹری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ، ڈائریکٹر جنرل وزارت قومی صحت وزیر اعظم کے دفتر سے نمائندہ صوبائی صحت کے محکموں، خزانہ، قانون اور منصوبہ بندی کی وزارت، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، نادرا اور شراکت دار اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میںنیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام سندھ اور خیبر پختونخوا میں شروع کرنے بارے ضروری فیصلے کرنے کے لئے طلب کیا گیا تھا ۔ ان دونوں صوبوں میں پروگرام وفاقی حکومت کی 100فیصد رقوم سے شروع ہو گا توسیع شدہ پروگرام پاکستان بھر میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے ایسے افراد کو صحت کی ثانوی اور دیگر سہولیات مفت فراہم کرے گا جن کی آمدن 200روپے یومیہ سے بھی کم ہو ۔

وزیر اعظم کا قومی صحت کا یہ پروگرام ابتدائی طو رپر پاکستان کے 23 اضلاع میں شرو ع کیا گیا تھا اس پروگرام کو اب 60اضلاع تک وسعت دی جا رہی ہے اور اس توسیع میں فاٹا کی11 اضلاع ، اے جے کے کے 10اضلاع، گلگت بلتستان کے 7اضلاع ،پنجاب کے 11اضلاع، بلوچستان کی12اضلاع ،سندھ اور خیبر پختونخوا میں سے ہر ایک کے چار چار اضلاع اور آئی سی ٹی کو شامل کیا گیا ہے اور اس توسیع سے ہیلتھ انشورنس کے اس پروگرام میں 30لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا ۔

وزیر نے اجلاس میں بتایا کہ پروگرام کے تحت پینل پر موجود 81ہسپتالوں میں 17000مریضوں کو علاج معالجہ کے لئے داخل کیا گیا اور اندراج شدہ ہزاروں مریضوں کا سب سے بہترین پرائیویٹ اور سرکاری ہسپتالوں میں کامیاب علاج ہو چکا ہے ۔ انہوں نے اعداد وشمار دیتے ہوئے بتایا کہ 104اوپن ہارٹ آپریشنز ہوئے سرطان کی مختلف اقسام میں مبتلا 119مریضوں کا علاج کیا گیا ۔

آنکھوں کی بیماری موتیا کے 643آپریشنز ہوئے ۔ زچگی کے 1289 بڑے آپریشنز کئے گئے اس کے علاوہ پروگرام کے تحت 1080 معمول کی ڈلیوریز ہوئیں۔ اپینڈکس کے 796 آپریشنز کئے گئے پتھریوں کی658 آپریشنز ہوئے ۔ ہرنیا کے 866آپریشنز کئے گئے 275مریضوں کی انجیو گرافی اور 217مریضوں کی انجیو پلاسٹی کی گئی جب کہ 469مریضوں کے گردوں کی صفائی (ڈایا لائسیس) کیا ۔ ان مختلف بیماریوں کا علاج کرنے والے پینل پر موجود ان ہسپتالوں کو ان مریضوں کے علاج کے لئے 200ملین روپے ادا کئے جا چکے ہیں جو اس پروگرام کے تحت اندراج شدہ تھے ۔

وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایات پر مانیٹرنگ شیئرنگ نظام کو مضبوط بنایا گیا ہے اور تھرڈ ویلیو ایشن پارٹی کا کام نادرا سے لیا گیا ۔ وزیر نے بتایا کہ 92فیصد مریضوں نے علاج معالجہ کو تسلی بخش قرار دیا۔وزیر نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر ہیلتھ انشورنش کا یہ قومی پروگرام اب سندھ اور خیبر پختونخوا میں بھی شرو ع کیا جا رہا ہے اور ہیلتھ انشورنس کا تمام پریمئم وفاقی حکومت خود ادا کرے گی اور غریب خاندانوں کے علاج کے لئے ان دونوںصوبائی حکومتوں کو کوئی اخرجات ادا نہیں کرنا پڑیں گے۔

اجلاس میں10اضلاع میں پائلٹ پروگرام شروع کرنے کے لئے ماہرین کی کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیاجو فیملی پریکٹس پروگرام اور بعض بیماریوں کے مریضوں کے لئے شعبہ بیرونی مریضاں کی خدمات کا پائلٹ پروگرام شروع کرے گی اور ان میں دل کے عوارض ،بلڈ پریشر،دمہ ،ذیابیطس،چھاتی کا سرطان،سی او پی ڈی اور خون میں چربی وغیرہ کی بیماریاں شامل ہیں۔