روس افغان میں طالبان کو ہتھیار فراہم کررہا ہے ، امریکی جنرل

روس افغانستان میںتیسرا بااثر فریق بننے کی کوششوں میں مصروف ہے ،جنرل جوزف کا کانگریس کمیٹی کو بیان

جمعرات 30 مارچ 2017 14:56

روس افغان میں طالبان کو ہتھیار فراہم کررہا ہے ، امریکی جنرل
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء) افغانستان میں فوجی کارروائیوں کے نگران ایک اعلیٰ امریکی جنرل نے کہاہے کہ یہ ممکن ہے کہ روس افغان طالبان کو ہتھیار فراہم کرتا رہا ہو۔ روس یہ کوششیں کرتا رہا ہے کہ وہ افغانستان میں ایک بااثر تیسرا فریق بن جائے، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنرل جوزف ووٹل نے یہ بات واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی کو سماعت کے دوران بتائی۔

جنرل جوزف ووٹل امریکی مسلح افواج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ ہیں، جن کی پیشہ ورانہ ذمے داریوں میں اس امر کی نگرانی کرنا بھی شامل ہے کہ واشنگٹن کے فوجی دستے افغانستان میں کب کیسی کارروائیاں کر رہے ہیں۔جنرل ووٹل نے بتایا کہ یہ عین ممکن ہے کہ ماسکو افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کو اسلحہ فراہم کرتا رہا ہو۔

(جاری ہے)

یو ایس سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کا کہنا تھاکہ روس یہ کوششیں کرتا رہا ہے کہ وہ افغانستان میں ایک بااثر تیسرا فریق بن جائے۔

جنرل ووٹل نے کانگریس کو بتایاکہ میری رائے میں یہ سمجھنا بجا ہے کہ روس ممکنہ طور پر افغان طالبان کی ہتھیاروں کی فراہمی یا دیگر اشیاء کی شکل میں کسی نہ کسی قسم کی تائید و حمایت کرتا رہا ہو۔اس امریکی جنرل کے ان اندازوں کے پس منظر میں ڈی پی اے نے یہ بھی لکھا ہے کہ روس نے گزشتہ ماہ فروری میں اپنے ہاں افغانستان کی صورت حال سے متعلق ایسے مذاکرات کا اہتمام کیا تھا، جن میں مغربی ملکوں کو شامل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی گئی تھی۔

اسی طرح کی ایک اور کانفرنس چودہ اپریل کو روس ہی میں ہو گی جس میں شرکت کے لیے مغربی دنیا سے اب صرف امریکا کو دعوت دی گئی ہے لیکن جس میں ممکنہ طور پر افغان طالبان حصہ نہیں لیں گے۔افغانستان میں نیٹو کی قیادت میں بین الاقوامی جنگی دستے 2014ء کے اختتام پر وہاں سے باقاعدہ طور پر رخصت ہو گئے تھے، جس کے بعد سے ہندو کش کی اس ریاست میں سلامتی کی صورت حال واضح طور پر خراب ہوئی ہے اور افغان طالبان مسلسل بڑا ہوتا ہوا خطرہ بن چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :