مسلم کمرشل بنک کے حصص یافتگان کا 69 واں سالانہ اجلاس- قبل از ٹیکس 36.07 ارب روپے اور بعد از ٹیکس 21.89 ارب روپے منافع کا اعلان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 30 مارچ 2017 13:39

مسلم کمرشل بنک کے حصص یافتگان کا 69 واں سالانہ اجلاس- قبل از ٹیکس 36.07 ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 مارچ۔2017ء) ایم سی بی بینک لمیٹڈ کے حصص یافتگان کا 69 واں سالانہ اجلاس چیئرمین میاں محمد منشاءکی زیر صدارت لاہور میں منعقد ہوا۔چیئرمین نے ممبران کو بتایا کہ بینک نے اپنے کم لاگت ڈپازٹ کی بنیاد، ایڈوانس میں نمایاں بہتری، زیرعمل اخراجات میں کنٹرول اور نان مارک اپ آمدن میں نمایاں فراہمی کی بدولت اپنی مستحکم کارکردگی کو برقرار رکھا۔

شرح سود میں کمی کے باوجود حکومت کے زیادہ پیداوارکے بانڈز کی نمایاں ادائیگیوں پر محیط ہونے کے سبب ایم سی بی بینک نے منافع قبل از ٹیکس 36.07 ارب روپے اور منافع بعد از ٹیکس 21.89 ارب روپے کا اعلان کیا۔ بینک کی نیٹ مارک اپ آمدن 43.8 ارب روپے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 11.25% کم رہی۔

(جاری ہے)

گراس مارک اپ آمدن کے سلسلے میں بینک نے 12.97 ارب روپے کی کمی رپورٹ کی ہے جس کی بنیادی وجہ شرح سود سے وابستہ پیشگیوں اور سرمایہ کاری میں کمی بیان کی گئی ہے۔

نان مارک اپ آمدن کی مد میں فیس اور کمیشن، حاصلاتِ سرمایہ (کپیٹل گینز) اور منافع منقسمہ (ڈیویڈنڈ) کا بنیادی حصہ ہونے کے باعث 16.22 ارب روپے رہی۔سودپر اخراجات میں پچھلے سال کے مقابلے میں 7.42 ارب روپے کی کمی دیکھنے میں آئی جو بینک کی شرح سود میں کمی کے ماحول سے موافق اور زائد لاگت کے کھاتوں میں کمی کی حکمت عملی کے باعث ہوئی۔بینک کے ایڈمنسٹریٹو بلاک (ماسوائے پینشن فنڈ ریورسل) نے پچھلے سال سے جاری قیمت کو کنٹرول کرنے پر خصوصی توجہ دینے اور اس سلسلے میں مو¾ثر اقدامات اُٹھانے کی بدولت 0.67% کمی واقع ہوئی۔

بہم رسائی میں بینک نے سال 2016 کی آخری سہ ماہی میں اپنے اس شعبہ میں داخلی طور پر محتاط انداز اپناتے ہوئے نیچے لایا گیا۔ایم سی بی بینک کے کل اثاثے کی بنیاد 1,051.81 ارب روپے ہے جس میں 2015کے مقابلے میں 4.72 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مرکب اثاثہ جات کے تجزیہ کرتے ہوئے دسمبر 2015 سے کل سرمایہ کاری میں 9.77 ارب روپے (-1.73%) کی کمی ہوئی اور مجموعی زرِ پیشگی میں +14.42 فیصد اضافے کے ساتھ 43.86 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

بینک کی کوریج کی شرح اور انفیکشن ریشو (Infection Ratio) میں بالترتیب بہتری 90.82 فیصد اور 5.90 فیصد رہی۔ ادائیگیوں کی طرف، بینک کے ڈیپازٹ کی بنیاد نے دسمبر 2015 سے 84.63 ارب روپے (+12.14 فیصد) کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ایم سی بی بینک لمیٹڈ نے دسمبر 2015 کے بعد بینکاری کی صنعت میں 94.13 فیصد، کرنٹ ڈیپازٹس میں 16 فیصد اور بچت ڈیپازٹ میں 11 فیصد اضافے کے ساتھ کے سب سے اعلیٰ کاسا مرکب (CASA mix) میں بہتری کے عمل کو جاری رکھا۔

کرنٹ اکاﺅنٹ کو توجہ کا مرکز بنانے کی حکمتِ عملی سے مجموعی ڈپازٹ کی بنیاد پر 38 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔فی حصص آمدنی 19.67 روپے ظاہر کی گئی جو کہ 2015 میں 22.95 روپے تھی۔ اثاثہ جات پر منافع اور کمپنی کے عمومی حصص پر منافع بالترتیب 2.13 فیصد اور 18.94 فیصد بیان کیا گیا جبکہ بُک ویلیو فی حصص 105.97 روپے پر رہی۔چیئرمین نے مزید بتایا کہ پاکستان کریڈٹ ڑیٹنگ ایجنسی (PACRA) نے اپنے نوٹیفیکیشن بتاریخ 24 جون، 2016 کے ذریعے بینک کی لانگ ٹرم کریڈٹ ریٹنگ AAA (ٹرپل A ) اور شارٹ ٹرم کریڈٹ ریٹنگ A1+ (A ون پلس) پر برقرار رکھی ہے۔

بینک سرمایہ کی بنیاد پر قائم ضوابط کی پابندی اور مضبوط سرمائے کی بدولت ایک اچھا سرمایہ کار ادارہ رہا۔ریگولیٹری سرمایہ کی ضروریات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بینک نے اس صنعت میں سب سے زیادہ فی حصص نقد منافع منقسمہ باقاعدگی سے عبوری منافع کی مد میں ادا کیا اور پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں ایک پرائم سٹاک کی حیثیت سے رہا ہے۔بینک کی کل سرمایہ کی مناسبت کی شرح 19.33 فیصد رہی جس کے مقابلے میں ضروریات 10.65 فیصد (بشمول سرمائے کی تبدیلی پر اثرانداز 0.65 فیصد) رہی۔

سرمائے کا معیار بینک کی کامن ایکوٹی ٹائر۔1 (CET1) سے واضح ہے جس میں کل رسک ویٹڈ اثاثہ جات کی شرح طلب 6.00 فیصد کے مقابلے میں 16.79 فیصد رہی ہے۔بینک کی بہتر سرمائے کی فراہمی کے نتیجے میں لیوریج کی شرح 8.59 فیصد رہی جو کہ ریگولیٹری حد 3.0 فیصد سے کافی زائد ہے۔ایم سی بی بینک لمیٹڈ اور اس کے ذیلی اداروں کی آڈٹ شدہ فنانشل اسٹیٹمنٹس سالانہ عام اجلاس کے موقع پر حصص یافتگان کو پیش کی گئی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 40 فیصد حتمی نقد منافع منقسمہ جو کہ حصص یافتگان کو پہلے سے ادا کردہ 120 فیصد کے عبوری منافع منقسمہ کے علاوہ دیئے جانے کی منظوری دی۔ مزید برآں میسرز KPMG تاثیر ہادی اینڈ کمپنی، چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹس کو اگلے مالی سال کے لیے بینک کا آڈیٹر مقرر کیا گیا۔


متعلقہ عنوان :