ہمارے ملک میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے جو ہمارے گلی کوچوں میں ضائع ہورہا ہے‘عمران رحمن

ٹیلنٹ کو آگے لانے کے لیے چھوٹے لیول کے ٹورنامنٹس اور گلی کوچوں سے باصلاحیت بچوں کو نکال کر قومی سطح پر لانا ہوگا تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل بھی انسانی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ناگزیر ہوتے ہیں‘ بیڈمنٹن کے مایہ نازکھلاڑی کی بات چیت

جمعرات 30 مارچ 2017 12:05

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2017ء) آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے بیڈ منٹن کے مایہ نازکھلاڑی عمران رحمن جوکہ لاتعداد انٹرنیشنل مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے کامیابی حاصل کر چکے ہیںنے کہا ہے کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل بھی انسانی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ناگزیر ہوتے ہیں۔ہمارے ملک میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے جو ہمارے گلی کوچوں میں ضائع ہورہا ہے۔

ملک سے پارک اور کھیلوں کے میدان ختم کر کے ہائوسنگ سکیمیں بنانا باعث تشویش ہے۔ تعلیمی اداروں میںکھیلوں کی سرگرمیوں کو لازمی قراردینا چاہیے ۔ٹیلنٹ کو آگے لانے کے لیے چھوٹے لیول کے ٹورنامنٹس اور گلی کوچوں سے باصلاحیت بچوں کو نکال کر قومی سطح پر لانا ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عمران رحمن نے کہا کہ کھیل کو تعلیم کی طرح عام ہونا چاہیے ہمارا ملک تعلیم کے میدان میں آگے ہے لیکن کھیل کے میدان میں ہم ابھی بہت پیچھے ہیں جس پر افسوس ہوتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ سعودی عرب میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں ملک کی نمائندگی کی اور فتح حاصل کی جس پر مجھے بے حد خوشی ہے۔اس ٹورنامنٹ کی خاص بات یہ تھی کہ میرے سب سے زیادہ میچز بھارت کے خلاف تھے اور ان سب میں کامیابی میرا مقدر بنی۔فائنل میں بھارت کی ٹیم کو 21-13اور21-14سے شکست دی ۔ اس میچ میں بھارت کی ٹیم کی درخواست پر 5ریفری بٹھائے گے جو کہ ایک غیر معمولی واقع تھا۔

جبکہ کوارٹر فائنل میں بھارت کی ٹیم کا کورٹ چھوڑ کر جانا ٹورنامنٹ کا ایک دلچسپ واقع تھا۔انہوںنے کہا کہ میں اسوقت انگلینڈ سمیت دنیا کے بیشتر ممالک کے انٹرنیشنل کھلاڑیوں کیساتھ کھیل چکا ہوں اور انٹرنیشنل سطح کے میچز میں بطور امپائر بھی کا کر چکا ہوں جبکہ بہت سے کھلاڑیوں کی کوچنگ بھی کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سعودی بیڈمنٹن کمیٹی اور الفائنز کلب میں بطور امپائر کام کا تجربہ بھی میرے پاس موجود ہے۔

عمران رحمن نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کرنے پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ بیڈمینٹن ایک مہنگا کھیل ہے لیکن میری خواہش ہے کہ ہمارے ملک میں بیڈمنٹن کو فروغ حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں اسوقت ایک بھی انٹرنیشنل معیار کا کورٹ موجود نہیں ہے ۔ابھی تک یہاں فرش پر بیڈمنٹن کورٹ بنائے جاتے ہیںجبکہ دنیا میں اسوقت آسٹروٹرف کے کورٹس بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ آزادکشمیر میں بیڈمنٹس اور دیگر کھیلوں کے فروغ کے لیے اقدامات کرے اور ہمارے ٹینلٹ کو سامنے لانے کے ہر تعلیمی ادارے میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو لازم قرار دے تاکہ ہمارا ٹیلنٹ ضائع نہ ہو اور بین الاقوامی سطح پر ہماری نمائندگی کر کے ہمیں اولمپکس میں میڈلز دلوا سکے۔انہو ں نے کہا کہ میں نے اپنے آپ کو فٹ رکھنے کے لیے تین دن میں 18کلومیٹر تک رننگ کی اور اپنا وزن زیادہ نہیں ہونے دیا۔

میں روزانہ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتا تھا،محنت کرتا تھا اور ایک جذبے سے کھلتا تھا جو کہ میری کامیابی کا راز ہے۔انہوں نے کہا کہ اسوقت بہت سے انٹرنیشنل کھلاڑی مظفرآباد آنا چاہتے ہیں اگر حکومت انکو سہولیات فراہم کرے تو یہ کھلاڑی یہاں آ کر ہماری یوتھ کو ٹریننگ دے سکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اگر انسان کے سامنے منزل ہو اور اسکے ارادے مضبوط ہوں تو کامیابی اسکا مقدر بنتی ہے۔

متعلقہ عنوان :