ججز کسی کے دبائو میں نہیں آنے والے ،اداروں کا مضبوط ہونا ملک کا مضبوط ہونا ہے ،ایسی بحث اور رائے جب سنتا ہوں جس کا کوئی وجود نہیں تو بہت افسوس ہوتا ہے ،روز خوف پیدا نہ کری بلکہ اداروں کو مضبوط کریں ،ججز کی خوشیوں اور غموں میں وکلاء ہمارے ساتھ ہوتے ہیں

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار چوہدری کا جسٹس امیر ہانی مسلم کے الوداعی عشائیے سے خطاب

بدھ 29 مارچ 2017 23:13

ججز کسی کے دبائو میں نہیں آنے والے ،اداروں کا مضبوط ہونا ملک کا مضبوط ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار چوہدری نے کہا ہے کہ ججز کسی کے دبائو میں نہیں آنے والے ،اداروں کا مضبوط ہونا ملک کا مضبوط ہونا ہے ،ایسی بحث اور رائے جب سنتا ہوں جس کا کوئی وجود نہیں تو بہت افسوس ہوتا ہے ،روز خوف پیدا نہ کری بلکہ اداروں کو مضبوط کریں ،ججز کی خوشیوں اور غموں میں وکلاء ہمارے ساتھ ہوتے ہیں ۔

وہ بدھ کو جسٹس امیر ہانی مسلم کے الوداعی عشائیے سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ججز کی خوشیوں اور غموں میں وکلاء ہمارے برابر کے شریک ہوتے ہیں ،وکلاء ججز کی طاقت ہیں دونوں کو مل کر ملکی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا ۔آج کی تقریب جسٹس امیر ہانی مسلم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہے ۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ججز کسی کے دبائو میں آنے والینہیں ۔

(جاری ہے)

ہمیں مصلحت اور مفاد پرستی کا شکار نہیں ہونا چاہیے، یہ کون لوگ ہیں جو سپریم کورٹ کے بارے میں وسوسے پیدا کر رہے ہیں ،سپریم کورٹ کے بارے میں پیدا کئے جانے والے وسوسوں کاکوئی جواز نہیں ہے ،ایسی بحث اور رائے جب سنتا ہوں کہ جس کا کوئی وجود نہیں تو بہت افسوس ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ داروں کا مضبوط ہونا ہی ملک کا مضبوط ہونا ہے،روز خوف پیدا نہ کریں بلکہ اداروں کو مضبوط کریں ،یہ کون لوگ ہیں جو ایسا ماحول پیدا کرتے ہیں ، وکلاء ایسے لوگوں کی نشاندہی میں اپنا کردارادا کریں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ادارے مستحکم ہوں گے تو ملک ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا ، یہ کہنا بالکل درست نہیں ہے کہ رجسٹری برانچز میں سپریم کورٹ کے بینچز نہیں جاتے ۔

متعلقہ عنوان :