حکومت پہاڑی علاقوں کے تحفظ والے پراجیکٹ کو بھر پور معاونت فراہم کرے گی ، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر قابو پانے کے لئے پاکستان نے جامع پالیسیاں اور منصوبے بنائے ہیں جن میں مطابقت پیدا کرنے والے اقدامات شامل ہیں، گرین پاکستان پروگرام پر پورے ملک میں عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور اس میں جنگلی حیات کے وسائل کی تجدید کیلئے 195ملین روپے رکھے گئے ہیں

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد کا مائونٹین پروٹیکٹیڈ ایریا ز پراجیکٹ پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب

بدھ 29 مارچ 2017 22:46

حکومت پہاڑی علاقوں کے تحفظ والے پراجیکٹ کو بھر پور معاونت فراہم کرے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ااور قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا ہے کہ حکومت پہاڑی علاقوں کے تحفظ والے پراجیکٹ کو بھر پور معاونت فراہم کرے گی جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر قابو پانے کے لئے پاکستان نے جامع پالیسیاں اور منصوبے بنائے ہیں جن میں مطابقت پیدا کرنے اور تحفیفی اقدامات شامل ہیں، گرین پاکستان پروگرام پر پورے ملک میں عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور اس میں جنگلی حیات کے وسائل کی تجدید کے لئے 195ملین روپے رکھے گئے ہیں ۔

وہ بدھ کو یہاں مائونٹین پروٹیکٹیڈ ایریا ز پراجیکٹ پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر نے پاکستان میں گلیشئر ز کے پگھلائو، آلودگی ، جنگلی حیات کے تحفظ اور برفانی چیتے کی نسل بچانے جیسے مسائل کا ذکر بھی کیا او رکہا کہ ہمیں ان مسائل کے حل پر بھر پور توجہ دینا ہو گی ۔

(جاری ہے)

زاہد حامد نے کہا کہ گرین پاکستان پروگرام پر پورے ملک میں عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور اس میں جنگلی حیات کے وسائل کی تجدید کے لئے 195ملین روپے کا حصہ بھی شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات پر قابو پانے کے لئے جامع پالیسیاں اور منصوبے بنائے ہیں جن میں مطابقت اور تحفیف کے اقدامات بھی شامل ہیں اور اس تناظر میں ہمارے پاس وژن 2025ء بھی ہے جس میں قومی ڈیزاسٹررسک میں کمی لانے حیاتیاتی تنوع اور لائحہ عمل بھی دیا گیا ہے اور پالیسی پر عمل درآمد کے لئے تمام صوبوں نے بھی اپنے اپنے لائحہ عمل بنائے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان حکومت اور دیگر شراکت داروں کی مشاورت سے منصوبوں کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ واضح رہے کہ سینٹرل قراقرم نیشنل پارک پاکستان کا سب سے بڑا پروٹیکٹڈ ایریا ہے جس کا کل رقبہ 10,000مربع کلو میٹرز ہے۔جو گلگت بلستان کے ضلع سکردو میں واقع ہے اور سرسبز و حسین ترین بلند و بالا پہاڑی چوٹیوں کا حامل یہ پہاڑ کے ٹو کے نام سے مشہور ہے اور اس کی 8میٹرز سے زائد بلند پانچ چوٹیاں ہیں اور یہ بالتورو اور گوڈون آسٹن گلیشئر سمیت 50سے زائد گلیشئرز پر مشتمل ہے مائونٹین پروٹیکٹیڈ ایریا کے پراجیکٹ بارے دستخطوں کی اس تقریب سے گلگت بلتستان کے وزیر اقبال حسن ، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر ایگنیسیو ادتازا اور اٹلی کے اعلی عہدیدار ڈیلا ویڈووا نے بھی خطاب کیا ۔

تقریب میں سرکاری حکام ، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔(ار)

متعلقہ عنوان :