سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں میں توسیع ضروری تھی،سینیٹر اسحاق ڈار

چند بیمار ذہن کے لوگوں کی وجہ سے پاکستان کا امیج خراب ہوتا ہے ، ڈان لیکس کی تحقیقات منظر عام پر لائیں گے ،آنیوالے سالوں میں پیسہ چھپا کر رکھنا مشکل ہو جائیگا،چاہتے ہیں ماضی میں جو کچھ ہوا اس کی تصحیح ہو،میری آصف زرداری سے کوئی ناراضگی نہیں ہے، وزیر خزانہ کا انٹرویو

بدھ 29 مارچ 2017 21:59

سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں میں توسیع ضروری تھی،سینیٹر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں میں توسیع ضروری تھی، چند بیمار ذہن کے لوگوں کی وجہ سے پاکستان کا امیج خراب ہوتا ہے ، ڈان لیکس کی تحقیقات منظر عام پر لائیں گے ،آنیوالے سالوں میں پیسہ چھپا کر رکھنا مشکل ہو جائیگا،چاہتے ہیں ماضی میں جو کچھ ہوا اس کی تصحیح ہو،میری آصف زرداری سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔

ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فوجی عدالتوں میں توسیع ضروری تھی، پیپلزپارٹی کے 9 میں سے 4 مطالبات مسودے میں شامل کیے گئے ہیں،انہوںنے کہا کہ چند بیمار ذہن کے لوگوں کی وجہ سے پاکستان کا امیج خراب ہوتا ہے ،وہ الیکشن تک کبھی دھرنا اور کبھی پاناما کا ڈرامہ کرتے رہیں گے ، انہوں نے کہا کہ قیمتیں کنٹرول کرنے میں صوبوں کو زیادہ اختیارات حاصل ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کامعاملہ حمود الرحمان اور ایبٹ کمیشن کی طرح نہیں ہوگا، ڈان لیکس کی تحقیقات منظر عام پر لائیں گے ،انہوں نے کہا کہ سعید احمد کو میرٹ پر نیشنل بینک کا صدر لگایا گیا ہے، میں نے تین نام وزیراعظم کو بھیجے تھے جس میں سے وزیراعظم نے سعید احمد کا انتخاب کیا ، انہوں نے کہا کہ 30جون 2016 تک بیرونی قرض 57 ارب ڈالر ہے، 74 ارب ڈالر میں پبلک پرائیویٹ قرض شامل ہے، اسحاق ڈار نے کہا کہ 1992اور2001 کے قوانین کے تحت غیرملکی کرنسی اکاؤنٹس کو مکمل تحفظ حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ آنیوالے سالوں میں پیسہ چھپا کر رکھنا مشکل ہو جائیگا،چاہتے ہیں ماضی میں جو کچھ ہوا اس کی تصحیح ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میری آصف زرداری سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔