وزیراعلیٰ سندھ نے ٹرانسپورٹرز کو 2 بلین روپے کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کرلیا

شہر میں مسافر بسوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 600گاڑیوں کے فلیٹ متعارف کرایا جارہا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ

بدھ 29 مارچ 2017 20:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نی ٹرانسپورٹرز کو 2بلین روپوں کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے اور شہر میں مسافر بسوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 600گاڑیوں کے فلیٹ متعارف کرایا جارہا ہے ۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہائوس میں انٹرا سٹی اور انٹر سٹی بس سروس (ٹرانسپورٹ )سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصرشاہ،، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی و دیگرنے شرکت کی۔صوبائی وزیر ناصر شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شہر میں 8ہزار بسوں کی قلت ہے لہذ ا ایک نیا میکنزم وضع کیا جارہا ہے جس کے تحت کم از کم 600 بسیںموجود ہ مسافر بسوں کے فلیٹ میں شامل کی جارہی ہے تاکہ شہر کی بڑھتی ہوئی ضروریات سے نبرد آزما ہوا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ بس ریپیڈ ٹرانسپور ٹ منصوبے کا آغاز کیا جائے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکی حکومت ٹرانسپورٹرز کو 5سال کی مدت کے لئے سبسڈی کی صورت میں مدد فراہم کریگی سندھ حکومت اشتہار کے شائیع ہونے سے قبل سندھ مداربہ کے تحت 2بلین روپے کی سبسڈی دیگی ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں 70:30کی ڈیبیٹ ایکویٹی کا تناسب ہوگا ۔ ٹرانسپورٹزر کے ایکیوٹی 15فیصد ہوگی اور 15فیصد سندھ حکومت بلا سود قرضے کی صورت میں دیگی یہ قرضہ ٹرانسپورٹرز کو سندھ مداربہ لون لمیٹیڈ کو قرضے کی تکمیل کے ایک سال کے اندر ادا کرنا ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ حکومت بقایا اصل قرضے کے لئے 30فیصد کریڈیٹ رسک گارنٹی بھی دیگی جو کہ سندھ حکومت کی ایکیوٹی کے علاوہ ہوگا۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے اسی میکنزم کے تحت انٹر سٹی پروجیکٹ شروع کرنے کی بھی تجویز دی اس تجویز کے تحت سندھ حکومت گاڑی کی انشورنس کی لاگت برداشت کریگی جو کہ سندھ انشورنس لمیٹیڈ کے تحت انشورنس ہوگی اور یہ گاڑی کی قیمت کے 5فیصد کے قریب ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صرف مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں میں سرمایہ کاری کی جائیگی اسکے علاوہ یہ بھی تجویز دی گئی کہ اگر ٹرانسپورٹرز تمام اقساط وقت پر ادا کر دیتا ہے اور گاڑی کی کنڈیشن کو صحیح رکھتا ہے تو سندھ حکومت اسکی لاگت کے حصے کا 15فیصد معاف کر دیگی۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے بلیو لائن بسو ں سے متعلقہ پریزینٹیشن دیتے ہو ئے کہا کہ الا ٓصف اسکوائر (سہراب گوٹھ) تا گولیمار ہوگا اور اسکا روٹ 12کلو میٹر طویل ہوگا جس میں 6.6کلو میٹر ایلیویٹیڈ ہوگا اور اسکے 9اسٹیشن ہونگے 5ایلیویٹیڈ اور 3گریڈ پر ہیں اور اس لائن کے ذریعے روزانہ 375000 مسافر روزانہ سفر کرینگے۔

سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی نے کہا کہ الآصف اسکوائر سے شروع ہونے والا روٹ براہ یوسف پلازہ ، نصیر آباد ، عائشہ منزل ، کریم آباد، لیاقت آباد ، ڈاکخانہ ، تین ہٹی اور گرو مندر تک ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ وہ تمام تر ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبوں کو جلد از جلد شروع کریں ۔ سندھ حکومت ٹرانسپورٹرز کی مالی اور انتظامی سطح پر ہر ممکن مدد کریگی۔

متعلقہ عنوان :