’’بوآئو فورم‘‘ سالانہ ایشیائی کانفرنس 2017میں میڈیا اداروں کے زیر اہتما م گول مباحثے کا اہتمام ، شرکاء نے سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا پائلٹ منصوبہ قراردیدیا

امید ہے ملکی وغیر ملکی میڈیا ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے اقدام کے اصولوں کو اجاگر کرے گا،دنیا بھر سے آنے والے میڈیا نمائندوں کا اظہارخیال

بدھ 29 مارچ 2017 20:40

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) میڈیا رہنمائوں نے ’’بوآئو فورم‘‘ سالانہ ایشیائی کانفرنس 2017میں ایک گول میز مباحثے میں حصہ لیا جس میں چینی صدر شی چن پھنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ میں اہمیت کے حامل پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو بلاشبہ پائلٹ منصوبہ قراردیا گیا ۔ انہوں نے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سے منسلک ممالک کی خوشحال زندگی کیلئے میڈیا کی متفقہ آواز کیلئے زوردیا ۔

اس فورم کی چین کی عوامی سفارتکاری ایسوسی ایشن (سی پی ڈی ای) اورچائنا ریڈیو انٹرنیشنل نے مشترکہ طور پر میزبانی کے فرائض سرانجام دیے ۔ معروف پاکستانی خبررساں ادارے کے خصوصی نامہ نگار محمد ضمیر اسدی نے بوآئو فورم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ 21چینی اور15ممالک کے غیر ملکی میڈیا راہنمائوں نے جنوبی ایشیا سے سی پی ڈی اے کی دعوت پر شرکت کی اور اس اجلاس میں ایشیائی میڈیا تعاون کے نئے امکانات اور دوطرفہ تعاون کے بارے میں گہرائی میںجا کر گفتگو کی گئی ۔

(جاری ہے)

پاکستان ، چین ، مینگولیا ، فلپائن ، انڈونیشیا، جنوبی کوریا ، جاپان ، ترکی ، تھائی لینڈ، روس ، برازیل ، امریکہ اور نیوزی لینڈ کے میڈیا نمائندگان نے اس مباحثے میں حصہ لیا اور ایشیائی میڈیا تعاون پر مبنی تنظیم کے تفصیلی قواعد وضوابط، گول میز میڈیا پلیٹ فارم ، مصنوعات اور ایشیا کے وہ علاقے جہاں میڈیا کو مسائل کا سامنا ہے کے مشترکہ حل کیلئے اپنا اثر ورسوخ استعمال کر تے ہوئے حل کرنے کے اصول وضع کئے گئے ۔

بائو فورم کے ڈائریکٹر جینیف شپلے اور نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے منتظمین کی اجازت سے استقبالیہ پڑھا ۔ گائوولی من جو کہ چائنیز سٹیٹ کونسل انفارمشین آفس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں نے بھی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے ملکی وغیر ملکی میڈیا ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے اقدام کے اصولوں اور خیالات کو اجاگر کرے گا اور دوسرے یہ کہ اس ویژن کے تحت جاری عالمگیریت کے حامل منصوبوں کو زیادہ بہتر طور پر پھیلائیں گے ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے چیئرمین وانگ جینگ نیان نے مباحثے کے عروج پر اہم تقریر کرتے ہوئے کہا کہ تازہ ترین سروے کے مطابق ایشیائی میڈیا بین الاقوامی میڈیا جیسا عالمی اقتصادی ومعاشی ترقی میں کردارادا نہیں کررہا۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ ایشیائی مٰڈیا کو مل کر بہت زیادہ کام کرنا ہوگا ۔ ایشیائی میڈیا خطے کی صورتحال اور اپنے تجربات ،خیالات کا تبادلہ کرنا ہوگا اور ایشیائی میڈیا کو بین الاقوامی میڈیا سے مسابقت کیلئے وہ صلاحیت حاصل کرنا ہوگی تاکہ مقابلہ کیا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :