کراچی میں امن و امان کے قیام کے بعد حکومت معیشت پر بھرپور توجہ دے رہی ہے،محمد زبیر

آج کا کراچی 2013 ء کے کراچی کے برعکس ہے ،شہر میں سیاسی ، سماجی ، معاشی ، ثقافتی اور ادبی سرگرمیاں جاری ہیں ،گورنر سندھ کاسیمینار سے خطاب

بدھ 29 مارچ 2017 20:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ صوبہ با الخصوص کراچی میں امن و امان کے قیام کے بعد حکومت معیشت پر بھرپور توجہ دے رہی ہے ، کراچی کی معاشی خوشحالی پورے ملک کی خوشحالی ہے ، معاشی بہتری سے ہی صوبہ سے ہر قسم کے جرائم کا خاتمہ یقینی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج کا کراچی جون 2013 ء کے کراچی کے برعکس ہے شہر میں سیاسی ، سماجی ، معاشی ، ثقافتی اور ادبی سرگرمیاں جاری ہیں رات گئے تک جاری پروگراموں میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کی غماز ہے کہ کراچی ایک بار روشنیوںکا شہر بن چکا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’حکومت اور کراچی کے سیکیورٹی مسائل ‘‘(Governace and Security issues of Karachi) کے عنوان سے سیمینا ر سے خطاب میں کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل سندھ رینجرز میجر جنرل محمد سعید ، نیشنل سکیورٹی ڈویژن کے سیکریٹری شعیب احمد صدیقی ، سا بق ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس بریگیڈیئر (ر) محمد ابو ذر ، تاجر و صنعت کاروں سمیت دیگر بھی شریک تھے ۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے یہاں ملک کے دیگر علاقوں سے لوگ آکر آباد ہوئے ہیںاس شہر میں دنیا کی تمام ملٹی نیشنل کمپنیاں کام کررہی ہیں سب سے زیادہ انڈسٹریاں بھی اسی شہر میں ہیں ، کراچی پورے ملک کی مجموعی پیداوار کا سب سے زیادہ فراہم کرنے کا شہر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1980 ء کی دہائی کے بعد سے اس شہر کے حالات خراب ہو نا شروع ہوئے جو اپنی نہج تک پہنچ چکے تھے شہر میں ٹارگٹ کلنگ،اغوا ء برائے تاوان، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتین خوف حد تک تھیں حالات کی خرابی کے باعث عوام معاشی تنزلی کا شکار خوف زدہ تھے لیکن حکومت نے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کیا اور کراچی میں آپریشن کو زیر غور لایا گیا بعد ازاںکراچی آپریشن کو تمام اسٹیک ہولڈرز نے بھی سراہا اس وقت شہر سے 90 فیصد جرائم کا خاتمہ کردیا گیا ہے بقیہ 10 فیصد بھی جلد ختم کرکے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کے بعد اب حکومت کا فوکس معاشی بہتری اور استحکام کی جانب ہے ہم کراچی کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کا وژن رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے وسائل بہت محدود ہوتے ہیں نجی شعبہ کی فعالیت اور ڈویلپمنٹ کے کاموں میں ان کا ساتھ بہتر اور سنہری مستقبل کی ضمانت ہے ،وزیر اعظم پاکستان بھی صوبہ با الخصوص کراچی کو ترقی دینا چاہتے ہیں اس ضمن میں اب تک وزیر اعظم 6 دورے کرچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گرین لائن منصوبہ اسی برس کے آخر میں مکمل ہو جائے گا ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا عظیم منصوبہ K-IV بھی تکمیل کے مراحل میں ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ رینجرز میجر جنرل محمد سعید نے اپنے خطاب میں کراچی کے ماضی پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کراچی میں انٹیلی جنس بیس آپریشن جاری ہے ، عوام کے تعاون سے کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنا دینگے، کراچی آپریشن جرائم کے مکمل خاتمہ تک جاری رہے گا ۔

نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے سیکریٹری شعیب صدیقی نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ کراچی کا دنیا کے بڑے شہروں میں شما ر ہوتا ہے اس شہر نے چیلنجز کے دوران بھی مواقع فراہم کئے ، شہر کی کچی آبادیاں مسائل کو جنم دے رہی ہیں، ہمیں عوام کو سہولیا ت فراہم کرنے کے لئے پختہ اور موئثر اقدامات کرنا ہو نگے ،نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی اور انھیں تقویت فراہم کرنا ہوگی ،کراچی صرف ایک شہر نہیں بلکہ پورا پاکستان ہے ۔

سیمینا ر سے خطاب میں ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ کراچی ایک بار پھر امن کا گہوارہ بنتا جارہا ہے ، 90 کی دہائی میں اس شہر میں حالات زیادہ خراب ہو نا شروع ہوئے ، آپریشن سے کراچی میں امن و امان کا قیام عمل میں آرہا ہے ، کراچی پاکستان کا دل ہے یہ ملک کا اقتصادی ہے جہاں پورے ملک کا معاشی پہہ چلتا ہے ، اس شہر کی آبادی دو کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے لیکن درست آبادی کا تعین جاری مردم شماری سے ہی ہو گا ، آبادی کے بڑھنے سے مسائل نے جنم لیا جس میں سب سے اہم مسئلہ پانی کا ہے لیکن شہر کے اس کی ضرورت کے مطابق مسائل حل کرنا ہو نگے، ہمیں یقین ہے کہ پاکستان او ر کراچی کے اچھے دن آنے والے ہیں ۔

سیمینار میں پی آئی سی ایس ایس(Pakistan Institition for conflict and security studies) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل (ر) سعد خٹک نے ادارہ کے مقاصد ، ایداف اور کارکردگی کے حوالہ سے تفصیلا ت آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ امن کے استحکام اور ترقی کے لئے تھنک ٹینک ضروری ہے ، کراچی پاکستان کی معیشت کا پہہ چلا رہا ہے ۔ #