کراچی، گٹکا کی بناوٹ اور فروخت میںپولیس میں شامل کالی بھیڑیں بھی شامل ہیں، ریحانہ لغاری

معاون خصوصی وزیراعلی سندھ نے ضلع میں پابندی کے باوجودنشہ آورگٹکا کی فروخت پر ایس ایس پی سے رپورٹ طلب کر لی،

بدھ 29 مارچ 2017 20:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2017ء) وزیراعلی سندھ کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و خصوصی تعلیم ریحانہ لغاری نے ضلع سجاول میں پابندی کے باوجودنشہ آورگٹکا کی فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سجاول سے رپورٹ طلب کرلی ہے، گٹکا کی بناوٹ اور فروخت میںپولیس میں شامل کالی بھیڑیں بھی شامل ہیں جو پان کی دکانوں کی گٹکے کی فروخت میں سرپرستی کرتے ہیں، یوسی جاڑاور بٹھورومیں کینسر کے مرض کے باعث کئی اموات ہوچکی ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہو ں نے اپنے دفتر میں ضلع سجاول سے آئے معززین سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت، سندھ اسمبلی اور معززعدالتوں کی جانب سے پابندیوں کے باوجود ضلع سجاول میں گٹکے کی فیکٹریاں موجود ہیں اور اس کی فروخت میں دن بدن غیر معمولی اضافہ ہوتا جارہا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ عوام مسلسل شکایت کررہی ہیں کہ زہریلے اورنشہ آورگٹکے کی فروخت میں پولیس کی سرپرستی شامل ہے اور ان کے بغیریہ غیرقانونی کام ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے علاقہ معززین کو یقین دلایاکہ سجاول سمیت پورے سندھ میں گٹکے کی فروخت پر پابندی پر عملدرآمدکرایا جائے گا ۔انہوں نے معززین کے فلاحی کاموں کو سراہتے ہوئے درخواست کی کے اس طرح کی معاشرتی برائیوں کے خاتمے میں سندھ حکومت کا بھرپور ساتھ دیں۔

متعلقہ عنوان :