حسین حقانی کے انکشافات پر سابق وزیراعظم گیلانی اور ان کی سیکرٹری نرگس سیٹھی سے تحقیقات کی جائیں،حکومت وقت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کوئی تحقیقاتی کمیشن بنائے،مصلحتوں کو سامنے رکھا جائے تو پھر حقائق کبھی سامنے نہیں آسکتے

معروف دفاعی تجزیہ کاربریگیڈیئر (ر)غضنفر علی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 29 مارچ 2017 21:31

حسین حقانی کے انکشافات پر سابق وزیراعظم گیلانی اور ان کی سیکرٹری نرگس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) معروف دفاعی تجزیہ کاربریگیڈیئر (ر)غضنفر علی نے کہا ہے کہ حسین حقانی کے مضمون کی بناء پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ان کی پرنسپل سیکرٹری نرگس سیٹھی اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی سے تحقیقات کی جائیں،حکومت وقت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کوئی تحقیقاتی کمیشن بنائے،اگر مصلحتوں کو سامنے رکھا جائے تو پھر حقائق کبھی سامنے نہیں آسکتے۔

(جاری ہے)

بدھ کو ڈی جی آئی ایس پی آر کے حسین حقانی کے مضمون کے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بریگیڈیئر (ر)غضنفر علی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے حسین حقانی کو امریکہ میں سفیر تعینات کرکے اسے اتنے اختیارات دیئے کہ وہ واشنگٹن سے ہی امریکیوں کو ویزے جاری کرتا رہا اس نے بلیک واٹر اور خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں کو ویزے جاری کیے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ان کی سیکرٹری نرگس سیٹھی اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی سے تحقیقات کی جانی چاہئیں،یہ ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ کوئی تحقیقاتی کمیشن بنائے۔غضنفر علی نے کہا کہ اگر مصلحتوں کو سامنے رکھا جائے تو پھر حقائق کبھی سامنے نہیں آسکتے۔…(خ م)

متعلقہ عنوان :