او آئی سی کے آزا د مستقل انسانی حقوق کمیشن کے وفد کا آزاد کشمیر کا دورہ

صدر مسعود خان،وزیر اعظم ،حریت قیادت اور مہاجر کیمپوں کا دورہ کر کے کشمیری مہاجرین سے ملاقات کی مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 کے بعد صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے،بھارتی افواج کی پیلٹ گنز اور مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے 150 سے زائد معصوم شہری شہید ‘ 20ہزار زخمی ہوچکے ہیں، درجنوں لوگ جن میں نوجوان لڑکیاں اور بچے شامل ہیں بینائی سے محروم ہوچکے ہیں، کشمیری مہاجرین مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے اپنے رشتہ داروں کی مشکلات کی وجہ سے پریشان ہیں،منقسم خاندان خوشی اور غمی کے لمحات میں ایک دوسرے سے ملنے سے قاصر ہیں، بھارتی قابض افواج لوگوں کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روک رہی ہے،بچوں کو سکول جانے کی اجازت نہیں دی جارہی، مقبوضہ کشمیر میں موجود حریت قیادت کو جیل میں یا گھروں میں نظر بند کیا گیا، مقبوضہ کشمیر دنیاکے سب سے بڑے عسکری زون میں منتقل کو چکا ہے او آئی سی کے آزا د مستقل انسانی حقوق کمیشن کے وفد کو کشمیری قیادت کی بریفنگ

بدھ 29 مارچ 2017 19:43

او آئی سی کے آزا د مستقل انسانی حقوق کمیشن کے وفد کا آزاد کشمیر کا دورہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے آزا د مستقل انسانی حقوق کمیشن (آئی ای ایچ آر سی) کے وفد نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا اور صدر مسعود خان،وزیر اعظم راجہ فارق حیدر خان،حریت قیادت اور مہاجر کیمپوں کا دورہ کر کے کشمیری مہاجرین سے ملاقات کی،وفد کو آ گاہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 کے بعد صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے،بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گنز اور مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے 150 سے زائد معصوم شہری شہید ہوچکے ہیں‘ 20ہزار زخمی ہوچکے ہیں اور درجنوں لوگ جن میں نوجوان لڑکیاں اور بچے شامل ہیں بینائی سے محروم ہوچکے ہیں، کشمیری مہاجرین مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے اپنے رشتہ داروں کی مشکلات کی وجہ سے پریشان ہیں،منقسم خاندان خوشی اور غمی کے لمحات میں ایک دوسرے سے ملنے سے قاصر ہیں، بھارتی قابض افواج لوگوں کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روک رہی ہے اور بچوں کو سکول جانے کی اجازت نہیں دی جارہی اور مقبوضہ کشمیر میں موجود حریت قیادت کو جیل میں یا گھروں میں نظر بند کیا گیا۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر دنیاکے سب سے بڑے عسکری زون میں منتقل کو چکا ہے۔ بدھ کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق اسلامی تعاون کی تنظیم کے آزاد ‘ مستقل انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی چیئرپرسن میڈکاگوا کی قیادت میں آزاد کشمیر کا دورہ کیا۔ وفد کے دورے کا مقصد آ زادکشمیر کا دورہ کرکے کشمیر ی قیادت اور کشمیری مہاجرین اور عوام سے مل کر کشمیر کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لینا ہے۔

وفد کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دور کے دوران انہوں نے آزاد کشمیر کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کی جنہوں نے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی کے حوالے سے آگاہ کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 کے بعد صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گنز اور مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے 150 سے زائد معصوم شہری شہید ہوچکے ہیں‘ 20ہزار زخمی ہوچکے ہیں اور درجنوں لوگ جن میں نوجوان لڑکیاں اور بچے شامل ہیں بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔

وفد کو بتا یا گیا کہ اس کے آزاد کشمیر کے دورے کے دوران بھارتی قابض افواج نے چار معصوم اور نہتے کشمیریوں کو شہید کیا ہے جن میں تین نوجوان شامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے چار کشمیریوں کی شہادت پر شدید مذمت کا اظہار کیا۔ وفد نے کشمیری مہاجرین کے کیمپوں کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے وفد کو آگاہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے اپنے رشتہ داروں کی مشکلات کی وجہ سے پریشان ہیں۔

منتقسم خاندان خوشی اور غمی کے لمحات میں ایک دوسرے سے ملنے سے قاصر ہیں۔ ان کو شادیوں اور اموات کے دوران ملنے سے دور رکھا جاتا ہے۔ وفد نے حریت قیادت سے بھی ملاقات کی جنہوں نے وفد کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ وفد کو آگاہ کیا گیا کہ بھارتی قابض افواج لوگوں کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روک رہی ہے اور بچوں کو سکول جانے کی اجازت نہیں دی جارہی اور مقبوضہ کشمیر میں موجود حریت قیادت کو جیل میں یا گھروں میں نظر بند کیا گیا۔

مقبوضہ کشمیر عسکری زون بن چکا ہے۔ 17شہریوں پر ایک فوجی کو تعینات کیا گیا ہے۔ وفد کو آگاہ کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے اور مسلسل لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کی جارہی ہے۔ وفد کے پاس ایک میکانزم موجود ہے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو مانیٹر کیا جائے۔

بھارت مسلسل مقبوضہ کشمیر میں عالمی تنظیموں کو صورتحال کا جائزہ لینے کی رسائی دینے سے انکارکردہا ہے۔ وفد کا دورہ پاکستان اور آزاد کشمیر اس بات کا اظہار ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی‘ اخلاقی اور سفارتی حمایت کررہا ہے تاکہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت اور جائز حقوق مل سکیں جن کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔ (ن غ/ و خ)