Live Updates

کرپشن کے مقدمات میں ڈاکٹر عاصم ،شرجیل میمن ، حامد سعید کاظمی اور ایان علی کی ضمانتیں ڈیل کے تحت ہوئیں ، عمران خان

آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان نورا کشتی ہو رہی ہے ، دونوں منی لانڈرہیں ،مفادات ایک ہیں کبھی ایک دوسرے کا نقصان نہیں ہونے دینگے جب تک ملک کا وزیراعظم کرپٹ ہو گا ،ادارے ٹھیک نہیں ہو سکتے ، پیپلز پارٹی کیساتھ اتحاد نہیں ہو سکتا ، دعا ہے جلد پانامہ کا فیصلہ آئے قوم انتظار کر رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 29 مارچ 2017 19:19

کرپشن کے مقدمات میں ڈاکٹر عاصم ،شرجیل میمن ، حامد سعید کاظمی اور ایان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کے مقدمات میں ڈاکٹر عاصم شرجیل میمن ، حامد سعید کاظمی اور ایان علی کی ضمانتیں ڈیل کے تحت ہوئیں ، آصف علی زرداری اور نواز شریف کے درمیان نورا کشتی ہو رہی ہے ، دونوں منی لانڈرہیں ان کے مفادات ایک ہیں کبھی ایک دوسرے کا نقصان نہیں ہونے دینگے جب تک ملک کا وزیراعظم کرپٹ ہو گا ادارے ٹھیک نہیں ہو سکتے ، پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں ہو سکتا ، دعا ہے جلد سے جلد پانامہ کا فیصلہ آئے قوم انتظار کر رہی ہے ۔

بدھ کو بنی گالہ میں پارٹی کے دیگررہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم پر 480 ارب روپے ، ایان علی پر 5 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ ، حامد سعید کاظمی اور شرجیل میمن پر کرپشن کے مقدمات کے باوجود چھوٹ گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس میں کوئی شک نہیں کہ نواز شریف نے اپنی کرپشن بچانے کیلئے آصف زرداری سے ڈیل کی ڈیل کے تحت ہی ایان علی ، شرجیل میمن ، ڈاکٹر عاصم کو رہا کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیل کر کے ایک ایسی نورا کشتی ہو رہی ہے جو ڈبلیو ڈبلیو ایف سے بھی زیادہ کمال کی ہے۔ سندھ میں نواز شریف منصوبوں کا اعلان کر رہے ہیں اور کروڑوں کے پراجیکٹ دے رہے ہیں یہ پیسے کہاں سے آئیں گے آصف زرداری لاہور میں بیٹھ گئے ہیں ان کو بھی یاد آ گیا ہے کہ ہمیں اپوزیشن ہونا چاہئے ۔ شہباز شریف نے گزشتہ انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ آصف زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹے گیں لیکن الیکشن کے بعد رائیونڈ میں دعوت دی گئی ، کھانے کھلائے گئے ، 60 ملین ڈالر بھول گئے ۔

ہم نے جب دھاندلی کی بات کی تو کہا گیا کہ جمہوریت کو خطرہ ہو گا اور یہ دونوں اکٹھے ہو گئے اب آصف زرداری کہہ رہے ہیں کہ آر او کا الیکشن تھا اور میں اب دھاندلی نہیں ہونے دونگا یہ ساری نورا کشتی ڈیل کے تحت ہے ۔ اس ڈرامے پر کسی کو کوئی شک نہیں جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے دونوں اکٹھے ہو جاتے ہیں دونوں منی لانڈرہیں ان کے مفادات ایک ہیں کبھی ایک دوسرے کو نقصان نہیں ہونے دینگے ۔

ان کو پتہ ہے کہ جب پی ٹی آئی اقتدار میں آئیگی تو احتساب ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم کرپٹ ہو گا تو ملک کے ادارے ٹھیک نہیں ہو سکتے ۔ آصف علی زرداری نے نیب سے متعلق کہا کہ ان کی مجال نہیں کہ مجھے ہاتھ لگائیں اس لئے ایسی باتیں کیں وزیراعظم پر منی لانڈرنگ کے 12 مقدمات ہیں ۔ انہوں نے مل کر چیئرمین کو لگایا کیسے چیئرمین انہیں پکڑ سکتا ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ دعا ہے کہ جلد پانامہ کا فیصلہ آئے قوم اس کا انتظار کر رہی ہے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میرا کوئی پروگرام نہیں تھا کہ پیپلز پارٹی پر تنقید کرتا لیکن جیسا ڈاکٹر عاصم کی ضمانت ہوئی ہے یہ 480 ارب کی کرپشن کا معاملہ تھا ہم کیسے چپ رہ سکتے ہیں چوہدری نثار نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی ڈیل چاہ رہی ہے وہ ڈیل ہو گئی ۔

480 ارب شریف خاندان کے نہیں قوم کا پیسہ تھا اگر حکومت چاہتی تو کیسے ضمانت ہو سکتی تھی ۔ استغاثہ نے جو کہا عدالت نے اسی پر فیصلہ دیا ہم اس معاملے کو ہر فورم پر اٹھائیں گے اگر چپ رہیں گے کہ تو لگے گا کہ ہم اس جرم میں شریک ہیں ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ جس ملک میں صاف پانی پینے کیلئے نہیں ہے، ہسپتال، سکول نہیں ہیں وہاں پر 480 ارب روپے کی کرپشن ہو اور ہم چپ رہیں یہ ممکن نہیں ہے، پورے خیبرپختونخوا کا ڈویلپمنٹ بجٹ 113 ارب روپے ہے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے کوئی اتحاد نہیں ہوگا، اتحاد ان سے ہوتا ہے جن کا سیاسی منشور ایک جیسا ہو، اصل مسئلہ کرپشن کا ہے، پیپلز پارٹی پنجاب کے اراکین بھی چاہتے تھے کہ آصف علی زرداری نہ آئیںان سے آصف زرداری کا بوجھ برداشت نہیں ہو رہا، بہت سے لوگ ہیں جو احتساب چاہتے ہیں، عمران خان نے کہا کہ بنی گالہ میں پارکس غائب ہو رہے ہیں ، قبضے ہو رہے ہیں اور پلازے بن رہے ہیں سیوریج کا کوئی سسٹم نہیں ہے، تنگ آ کر چیف جسٹس کو خط لکھا کہ یہاں پر کوئی ٹائون پلاننگ کی جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات