جی ڈی ایس کی مد میں سندھ کو 34 ارب روپیہ دیئے ہیں، اگر صوبائی حکومت ان پیسوں سے سکیمیں بنانا چاہتی ہے تو بنا ئے،وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی

بدھ 29 مارچ 2017 19:19

جی ڈی ایس کی مد میں سندھ کو 34 ارب روپیہ دیئے ہیں، اگر صوبائی حکومت ان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2017ء) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گیس ڈویلپمنٹ سرچارج (جی ڈی ایس) کی مد میں اس سال ہم نے سندھ کو 32 سے 34 ارب روپیہ دیئے ہیں، اور اگر سندھ حکومت ان پیسوں سے سندھ میں سکیمیں بنانا چاہتی ہے تو بنا ئے۔گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی طور بھی وزیراعلی سندھ کو کئی دفعہ سارا نظام سمجھایا ہے کہ یہ کس طرح چلتا ہے لیکن اس کے باوجود مراد علی شاہ کے بیان پر مجھے بہت حیرانگی ہوئی ہے۔

یہ جو اخبارات میں آ رہا ہے کہ فلاں نے کنکشن دے دئیے ،ان میں کوئی صداقت نہیں بلکہ یہ تو ایک سکیم ہے جسے سوئی نادرن اور سوئی سدرن مل کر کرتے ہیں اور ان میں کوئی رکاوٹ بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سوئی نادرن اور سوئی سدرن میں اربوں روپیہ ماضی میں بھی لگتا رہا ہے اور اب بھی لگ رہا ہے یہ کوئی نئی بات تو نہیں۔ وہ کمپنیاں سکیمیں بناتی ہیں جن پر انہیں ریٹرن ملتا ہے اور اس میں وفاقی حکومت کا کوئی پیسہ نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ریگولیٹرز پر قبضہ نہیں کر لیا تھا بلکہ اوگرا کے مسائل بھی 6 ہفتے میں ہی حل کر دئیے تھے کیونکہ ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں تاکہ ملک بھی ترقی کرے۔ ایک ا ور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات میں فوجی عدالتوں کا قیام ناگزیر تھا تاکہ فوری فیصلے کیے جا سکیں، ہمیں امید ہے کہ ان دو سالوں میں اس ڈھانچے کو اتنا بہتر بنا دیا جائے گا کہ مستقبل مین ان عدالتوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

ایک سوال کے جواب میں موجودہ حکومت میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ریلوے کے نظام میں کافی بہتری لائے ہیں جس کا اعتراف ان کے بدترین مخالف بھی کرتے ہیں کیونکہ وہ محنت کر رہے ہیں۔ماضی میں تیل کا ایک قطرہ بھی ٹرین پہ نہیں جا سکتا تھا کیونکہ اس کے لیے نہ تو بوگیاں تھیں اور نہ ہی انجن تھے لیکن حالیہ دور حکومت میں تیل کی ترسیل کا بڑا حصہ ٹرینوں پر ہی جاتا ہے۔

ریلوے کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹرینوں کی تعداد بھی بڑھی ہے جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ محکمہ ریلوے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حادثات ہر ٹرانسپورٹ سسٹم میں ہوتے ہیں اور ان حادثات پر ہمیں افسوس بھی ہے جنہیں کم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ خرابیاں دور کی جا رہی ہیں لیکن ان خرابیوں کو دور کرنے میں وقت تو لگتا ہے۔

متعلقہ عنوان :