فرانس چینی باشندوں کے قانونی حقوق اور مفادات کا تحفظ کرے،چینی وزارت خارجہ

فرانس میں تقریباً 20 لاکھ چینی باشندے رہ رہے ہیں، یونیورسٹی آف پیرس میں چینی امور کے ایک ماہر پیری پکورٹ

بدھ 29 مارچ 2017 18:37

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) چین نے فرانس سے چینی باشندے کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے معاملے پر شکایت کرتے ہوئے پیرس پر زور دیا ہے کہ وہ فرانس میں موجود چینی باشندوں کے قانونی حقوق اور مفادات کا تحفظ کرے۔چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ منگل کے روز سادہ کپڑوں میں ملبوس ایک پولیس اہل کار نے چینی باشندے کو ہلاک کر دیا،ہلاک ہونے والا چینی باشندہ چار بچوں کا باپ تھا،دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے خطرے کے پیش نظر چین کے وزارت خارجہ نے فرانس کے عہدے داروں پر زور دیا کہ جتنی جلد ممکن ہو، اس واقعہ کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کریں۔

فرانس اور یورپ میں بڑی تعداد میں چینی نسل کے لوگ آباد ہیں۔ یونیورسٹی آف پیرس میں چینی امور کے ایک ماہر پیری پکورٹ کا کہنا ہے کہ اس وقت فرانس میں تقریباً 20 لاکھ چینی باشندے رہ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پچھلے سال ستمبر میں بھی پیر س میں 15 ہزار لوگوں نے ایشیائی کمیونٹی کے خلاف تشدد روکنے پر زور دینے کے لیے مظاہرہ کیا تھا۔ یہ مظاہرہ ایک چینی درزی کو بڑی طرح مارنے پیٹنے کے واقعہ کے بعد ہوا تھا۔

تشدد کا نشانہ بننے والے چینی باشندے کے وکیل کا کہنا ہے کہ حملہ آور کا محرک نسل پرستی تھی جبکہ دوسری جانب فرانس کا موقف ہے کہ پولیس اہل کا ر نے ایک چھاپے کے دوران چینی باشندے کو اپنے تحفظ کے پیش نظر گولی ماری تھی کیونکہ ہلاک ہونے والے چینی باشندے نے ایک تیز دھار آلے سے پولیس اہل کار کو مبینہ طور پر زخمی کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :