وزیرداخلہ نے شعبہ امیگریشن کو ایف آئی اے سے الگ کرنے کیلئے ایک ہفتہ میںورکنگ پیپرتیارکرنے کی ہدایت کردی

پاکستانیوں کی غیرملکی بیگمات کو پاکستانی کارڈ کے حصول میں درپیش مشکلات حل کرنے کیلئے چیئرمین نادرا سے 24گھنٹوں کے اندر تجاویز مانگ لیں، سروس چارجز کے نام پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے وصول کی جانے والی فیس پر چیئرمین نادرا سے وضاحت طلب امیگریشن اور بارڈرمینجمنٹ کے محکمے پاکستان میں سمندری،فضائی اور زمینی راستوں سے آنے جانے والے غیرملکیوں کا مکمل ریکارڈ مرتب کریں، چوہدری نثارکا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

بدھ 29 مارچ 2017 18:37

وزیرداخلہ نے شعبہ امیگریشن کو ایف آئی اے سے الگ کرنے کیلئے  ایک ہفتہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ امیگریشن کے شعبہ کو ایف آئی اے سے الگ کرنے کیلئے ایک ہفتہ میںورکنگ پیپرتیار کیا جائے جبکہ پاکستانیوں کی غیرملکی بیگمات کو پاکستان اوریجن کارڈ کے حصول میں درپیش مشکلات حل کرنے کیلئے چیئرمین نادرا سے 24گھنٹوں کے اندر تجاویز مانگ لیں،وزیرداخلہ نے نادرا کی طرف سے سروس چارجز کے نام پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے وصول کی جانے والی فیس پر چیئرمین نادرا سے وضاحت طلب کی ، امیگریشن اور بارڈرمینجمنٹ کے محکمے پاکستان میں سمندری،فضائی اور زمینی راستوں سے آنے جانے والے غیرملکیوں کا مکمل ریکارڈ مرتب کریں ۔

بدھ کو وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ،چیئرمین نادرا،چیف کمشنراسلام آباد،ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد،ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کے افسران نے شرکت کی۔وزیرداخلہ نے چیئرمین نادرا کو ہدایت کی کہ پاکستان اوریجن کارڈ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے 24گھنٹوں کے اندر ٹھوس تجاویز جمع کرائی جائیں۔

وزیرداخلہ نے سیکرٹری داخلہ کو کہا کہ امیگریشن کے شعبے کو ایف آئی اے الگ کرنے کیلئے ایک ہفتے کے اندر حکمت عملی مرتب کی جائے کیونکہ دنیا میں امیگریشن اور بارڈرمینجمنٹ خودمختار اور خصوصی ایریاز ہیں،اس لئے امیگریشن کو ایف آئی اے سے الگ کیا جائے گا کیونکہ ایف آئی اے کی جو بنیادی ذمہ داری ہے وہ انویسٹی گیشن اور وائٹ کالر کرائمز سے نمٹنا ہے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ امیگریشن اور بارڈرمینجمنٹ کے محکمے پاکستان میں سمندری،فضائی اور زمینی راستوں سے آنے جانے والوں کا مکمل ریکارڈ مرتب کریں گے۔وزیرداخلہ نے نادرا کی طرف سے سروس چارجز کے نام پربیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے وصول کی جانے والی فیس پر چیئرمین نادرا سے وضاحت طلب کی اور کہا کہ بتایا جائے کہ سروس چارجز کے نام پر کیوں وصولیاں کی جارہی ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین نادرانے کہا کہ 2012سے سروس چارجز کے نام پر کوئی فیس نہیں لی گئی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دورے حکومت میں اگر کسی کا کارڈ ختم ہوتا ہے تو بغیر فیس کے اس میں توسیع کردی جاتی ہے جبکہ کارڈ کی جو مجموعی فیس میں بھی کمی کی گئی ہے۔تماں موریاں میں پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے ایکوائرکی جانے والی زمین پر چیف کمشنر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قانون کے مطابق پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے یہ زمین ایکوائرنہیں کی جاسکتی۔وزیرداخلہ نے پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹی کی طرف سے ایکوائر کی گئی زمین سے متعلق چیف کمشنر اور سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ میں قانونی پوزیشن بیان کریں۔…(خ م+آچ)