وزیراعظم کی بحرین کی حکومت اور کاروباری برادری کو سی پیک سے پیدا ہونے والے شاندار مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کی دعوت

کہ سی پیک پورے خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا ،ْیقین ہے بحرین کے سرمایہ کار پاکستان کی اقتصادی ترقی سے ابھرنے والے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں گے جس سے ہمارے تجارتی روابط کو مزید فروغ ملے گا ،ْنوازشریف سے کاروباری وفد سے گفتگو

بدھ 29 مارچ 2017 18:07

وزیراعظم کی بحرین کی حکومت اور کاروباری برادری کو سی پیک سے پیدا ہونے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بحرین کی حکومت اور کاروباری برادری کو پاک چین اقتصادی راہداری سے پیدا ہونے والے شاندار مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک پورے خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا ،ْیقین ہے بحرین کے سرمایہ کار پاکستان کی اقتصادی ترقی سے ابھرنے والے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں گے جس سے ہمارے تجارتی روابط کو مزید فروغ ملے گا۔

وہ بدھ کو یہاں بحرین کی ممتاز کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں پر مشتمل اعلیٰ سطح کے وفد سے گفتگو کررہے تھے جس نے وزیراعظم آفس میں ان سے ملاقات کی۔ بحرین کے وزیر صنعت، تجارت و سیاحت زید آر الزیارانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفد کی قیادت بحرین چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹریز (بی سی سی آئی) کے چیئرمین خالد المعید کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے وفد کا پرجوش استقبال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بحرین کے کاروباری افراد کی طرف سے پاک بحرین مشترکہ ہولڈنگ کمپنی کے قیام کے اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اس سے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

بحرین کی کاروباری شخصیات نے غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ کے لئے فعال کردار ادا کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں پاکستان کا اقتصادی منظر نامہ یکسر تبدیل ہو گیا ہے جس کا آزاد بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے اعتراف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد معیشت کو پائیدار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے لئے بہترین کوششیں بروئے کار لائیں۔ اس ضمن میں ترقیاتی عمل میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ، زرعی شعبے کی پیداوار بہتر بنانے، توانائی کی قلت دور کرنے، صنعتی مسابقت میں اضافہ، خدمات کی فراہمی کے بہتر نظام اور انسانی وسائل کے فروغ پر توجہ مرکوز کی گئی۔

بحرین کے وفد نے پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت میں حصہ لینے پر گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے خلیجی ممالک کے لئے پاکستان سے برآمدات میں مزید اضافہ میں اپنی دلچسپی کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کاروبار کے لئے کشادگی کا حامل ہے۔ ایک ہزار سے زائد کثیر القومی کمپنیاں پاکستان میں منافع بخش کاروبار کر رہی ہیں۔ انہیں مقامی سرمایہ کاروں کے ساتھ یکساں مواقع حاصل ہیں اور آنے جانے میں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں۔

وہ بغیر کسی رکاوٹ کے سرمایہ اور بنیادی ڈھانچے کو وسعت دے سکتی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو قانونی تحفظ حاصل ہے اور خصوصی اقتصادی زونز کا قانون وضع کیا گیا ہے تاکہ اس ضمن میں مسابقت کے عالمی چیلنجوں سے موثر طور پر نمٹا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار میں اضافہ اور غربت میں کمی کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کے لئے کاروباری لاگت میں کمی کے لئے آزادانہ مراعات، بنیادی ڈھانچے، سرمایہ کاری میں سہولت کے ساتھ قانون صنعتی گروپ تشکیل دینے کی اجازت دیتا ہے۔

وزیراعظم نے وفد کو یقین دلایا کہ پاکستان لامحدود مواقع کی سرزمین ہے اور توانائی، زراعت، فوڈ پراسیسنگ، انفراسٹرکچر، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، ٹیکسٹائل، ملبوسات، آلات جراحی اور چمڑے کی مصنوعات جیسے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے شاندار مواقع پیش کرتا ہے۔ وزیراعظم نے یقین ظاہر کیا کہ بحرین کے سرمایہ کار پاکستان کی اقتصادی ترقی سے ابھرنے والے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں گے جس سے ہمارے تجارتی روابط کو مزید فروغ ملے گا۔

بحرین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے وفد نے پرتپاک خیرمقدم پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید تقویت دینے کی خواہش ظاہر کی۔ کاروباری وفد وائس چیئرمین بی سی سی آئی خالد الزینی، سینئر ممبر بی سی سی آئی شیخ محمد بن اسحاق، ایگزیکٹو بورڈ ممبر بی سی سی آئی محمد ساجد، چیئرمین جوائنٹ کونسل بی سی سی آئی محمد عثمان، ایگزیکٹو بورڈ ممبر احمد بن ہندی، رکن پارلیمنٹ علی احمد بوفارسن، چیئرمین ایس ایم ای کونسل احمد السیلوم، بزنس کونسل کی چیئرپرسن فریال ناس، ممبر بی سی سی آئی سہیر بوخامس اور دیگر پر مشتمل تھا۔

وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیر تجارت خرم دستگیر خان، بحرین میں پاکستان کے سفیر جاوید ملک اور دیگر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔