شیخوپورہ ٹرین حادثہ،ایک اورزخمی دم توڑگیا ،جاں بحق افرادکی تعداد3ہوگئی

بدھ 29 مارچ 2017 18:01

شیخوپورہ ٹرین حادثہ،ایک اورزخمی دم توڑگیا ،جاں بحق افرادکی تعداد3ہوگئی
شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) شیخوپورہ نبی پورہ بشمولہ ڈیرہ خورشید کے قریب لاہور سے کراچی جانے والی نائٹ کوچ شالیمار ایکسپریس اور آئل ٹینکر کے تصادم کے بعدہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی جن میں محکمہ ریلوئے کے دواہلکار عبدالحمید، محمد لطیف اور لاہور کے ہسپتال میں دم توڑنے والا60سالہ بابا بشیر شامل تھے افسوسناک حادثہ میں 16مسافر زخمی ہوئے ،ٹرین حادثہ کی اطلاع کے بعد ریلوئے اہلکاروں ،ریسکیواہلکاروں اور ایف آئی ایف کے کارکنان کے مشترکہ آپریشن کی19گھنٹے بعد ریلوئے ٹریک کو کلیئر کردیا گیا ،تفصیلات کے مطابق مذکورہ ٹرین حادثہ کے بعد جنڈیالہ شیر خان،تاریخی سیر گاہ ہرن مینار کو جانے والی سٹرک کو ابھی تک لوکل سروس کے لیے بند کرنے کی وجہ سے علاقہ مکینوں میں طلباء،طالبات،ملازمین،مسافروں،بیماروں اور نمازیوں کو شدید مشکلات کا سامناکرناپڑرہا ہے جسکے خلاف سڑک سے گزرنے والے مسافروں نے انتظامیہ کی جانب سے ناقص حکمت عملی اپنائے جانے کے خلاف سخت ردعمل میں کہا ہے کہ ٹرین حادثہ ریلوئے انتظامیہ کی وجہ سے پیش آیا ہے ان کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے انتظامیہ اس کی سزا علاقہ مکینوں اورمسافروں کو دے رہے ہیں،ریلوئے ٹریک ہمارئے گھروں کے قریب ہے اور سکول بھی قریب ہونے کی وجہ سے مجبورا ہمیں موٹرسائیکلیں،سائیکل اٹھا کر ریلوئے پٹری کراس کرنا پڑرہی ہے ،جو گزرنے والوں کے لیے خطرناک عمل ہے اگر اس دوران ٹرین کی پٹری سے گزرنے کے دوران پھر کوئی حادثہ رونماہوگیا تو اس میں انتظامیہ بری الذمہ قرار پائی جائے گی،ٹرین حادثہ کے 48گھنٹے کے بعد دوٹرینیں جن میںلاہور سے فیصل آباد جانے والی ہٹاچی ایکسپریس اور فیصل آباد سے لاہور جانے والی بدر ایکسپریس مرمت کئے گئے ریلوئے ٹریک سے آہستہ آہستہ خریت سے گزر گئیں ہیں،جبکہ تاریخی سیرگاہ ہرن مینار اور سکولوں میں جانے والے طلباوطالبات،بچوں ،خواتین اورمسافروں کو ریلوئے پھاٹک بند رکھنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے ،ریلوئے پھاٹک بند رکھنے کے باوجود مسافر طلباوطالبات اور دور دراز کے علاقوں میں جانے والے افراد ریلوئے ٹریک سے موٹر سائیکلیں اور سائیکل اٹھا کر اپنی منازل کی طرف جانے پر مجبور ہیںعلاقہ مکینوں ،طلبا اورمسافروں نے ریلوئے پھاٹک بند کرنے کے خلاف سراپا احتجا ج بنے ہوئے ہیں ،اس سڑک سے گزرنے والوں کا مزیدکہنا ہے کہ ہم مجبور ہیں زیادہ ترسکول اسی علاقہ میں ہیں جن کے لیے متبادل راستہ بہت دور سے پڑتا ہے یہ راستہ ہمارئے گھروں کے بالکل قریب ہے لیکن ہمارئے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک کیاجارہا ہے جب ٹریک پر ٹرین چلادی گئیں ہیں تو گیٹ بند رکھنے کا اب کیا فائدہ ہے ریلوئے انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث حادثہ رونماہوا ہے اس میں گزرنے والوں کو سزا کی کیوں دی جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :