مرحوم جج جسٹس سعید الدین ناصر سمیت دیگر مرحوم ججز اور وکلا کی یاد میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد

جسٹس سعید الدین ناصر نے مختصر عرصے میں بھی میرے ذہن پر ایسے نقش چھوڑے ہیں کہ جن کو میں کبھی بھلا نہیں سکتا،جسٹس احمد علی ایم شیخ

بدھ 29 مارچ 2017 16:49

مرحوم جج جسٹس سعید الدین ناصر سمیت دیگر مرحوم ججز اور وکلا کی یاد میں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) سندھ ہائیکورٹ میں مرحوم جج جسٹس سعید الدین ناصر سمیت دیگر مرحوم ججز اور وکلا کی یاد میں فل کورٹ ریفرنس منعقد ہوا۔فل کورٹ ریفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ جونیئر وکلا کو سکھایا جائے کہ عدالتوں کا احترام کس طرح کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں حال ہی میں انتقال کرجانے والے جسٹس سعید الدین ناصر ،سینئر وکلا حفیظ لاکھو، محمود قریشی اور دیگر مرحوم وکلا کی یادمیں فل کورٹ ریفرنس چیف جسٹس جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔

فل کورٹ ریفرنس کی تقریب میں سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز، ایڈوکیٹ جنرل سندھ ،پراسیکوٹر جنرل سندھ، سندھ بار،کراچی بار اور ملیر بار کے عہدیدران سمیت وکلا برداری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ سینئر وکلا کو چاہیے کہ وہ جونیئر وکلا کو عدالتوں کا احترام کرنا سکھایں۔

احترام کسی شخصیت کا نہیں ہوتا بلکہ احترام ادارے کا ہوتا ہے۔مرحوم سعید الدین ناصر مختصر عرصہ تک جج کے عہدے پر فائز رہے لیکن انہوں نے اس مختصر عرصے میں بھی میرے ذہن پر ایسے نقش چھوڑے ہیں کہ جن کو میں کبھی بھلا نہیں سکتا۔مرحوم جسٹس سعید الدین ناصر انتہائی ملنسار بردبار اور قابل جج تھے۔سندھ ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ ہم آج یہاں مرحومین کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔

سعید الدین ناصر میرے ساتھ بینچ کا حصہ رہے ہیں وہ انتہائی ملنسار جج تھے۔اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ ،پراسیکیوٹر جنرل سندھ سمیت بار کے عہدیداروں نے مرحوم جج جسٹس سعید الدین ناصر اور دیگر مرحوم وکلا کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :