قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے اراکین کے وفد کا پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا دورہ

چیئرمین پی او ایف بورڈ لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات، ہلال امتیاز (ملٹری) نے استقبال کیا، وفد کو بریفنگ دی گئی

بدھ 29 مارچ 2017 16:45

قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے اراکین کے وفد ..
واہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے اراکین کے وفد نے چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی خواجہ سہیل منصورکی سربراہی میں پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا دورہ کیا۔ پی او ایف آمد پر لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات، ہلال امتیاز (ملٹری) چیئرمین پی او ایف بورڈ نے ان کا استقبال کیا۔

چیئر مین پی او ایف بورڈ نے اپنے استقبالیہ کلمات میں وفد کو بتایا کہ پی او ایف کا بنیادی مینڈیٹ پاکستان کی مسلح افواج کو اسلحہ و گولہ بارود کی فراہمی ہے اور پی او ایف اپنی مسلح افواج کی اسلحہ و گولہ بارود کی سو فیصد ضروریات پوری کرنے کے بعد اپنی فاضل پیداواری صلاحیت دنیا کے تیس سے زائد ممالک کو برآمد بھی کر رہاہے۔ عثمان علی بھٹی ڈائریکٹر ایکسپورٹ نے اپنی تفصیلی بریفنگ میں وفد کو بتایا کہ پی اوایف چودہ فیکٹریوں پر مشتمل ایک بڑا صنعتی کمپلیکس ہے جس میں 12 ذیلی ادارے اور چوبیس ہزار سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پی اوایف نے ہمیشہ حالت جنگ و امن میں مسلح افواج کی طرف سے دئیے گئے اہداف کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا ہے ۔اس عظیم قومی ادارے کو مستقبل میں خود کفالت اور اسلحہ سازی کے جدید رجحانات سے ہم آہنگ کیا جائیگا اس سلسلے میں مختلف ممالک سے جوائنٹ وینچر کے ذریعے پلانٹ اور مشینری کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے ممبران نے پی او ایف میں حال ہی میں تکمیل شدہ جدید ہتھیاروں کا معائنہ کیا۔

وفد کو پروڈکٹ ڈسپلے لائونج اورکچھ پیداواری یونٹس کا بھی دورہ کرایا گیا۔ جہاں انھوں نے اسلحہ و گولہ بارود کے پیداواری عمل کو دیکھا۔اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان نے پیداوار ی عمل میںگہری دلچسپی ظاہر کی اور پی اوایف میں تیار ہونے والی مصنوعات کے اعلیٰ معیارکی تعریف کی اور یقین دلایا کہ وطن عزیز کے اس عظیم دفاعی ادارے کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے بھر پور معاونت کی جائیگی۔ چیئرمین پی او ایف بورڈ نے کمیٹی کے ارکان کے سوالات کے تفصیلی جواب دیئے۔ وفد نے دفاعی پیداوار کے اس ادارے کی صلاحیتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔