پاکستانی لڑکی نوکری چھوڑ کر ہنزہ کے گاؤں میں بچوں کو پڑھانے چل نکلی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 29 مارچ 2017 16:33

پاکستانی لڑکی نوکری چھوڑ کر ہنزہ کے گاؤں میں بچوں کو پڑھانے چل نکلی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29 مارچ 2017ء): اچھی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اچھی نوکری اور آرام دہ زندگی ہر طالبعلم کا خواب ہوتا ہے لیکن کچھ طلبا ایسے بھی ہوتے ہیں جن کا خواب ایسے کئی خوابوں سے بڑا ہوتا ہے جس کا اثر ان کی اپنی ذات تک ہی نہیں بلکہ دوسروں کی زندگیوں پر بھی ہوتا ہے۔ ایسی ہی ایک پاکستانی لڑکی کی کہانی سوشل میڈیا پر مقبول ہو گئی ہے جس نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپنی اچھی نوکری اور تنخواہ کو خیرباد کہا اور بچوں کوتعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے اور ملک میں تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ہنزہ کے گاؤں کی طرف بڑھ گئی۔

26 سالہ ماروی سومرو نے اپنے خیالات اور سوچ سے نہ صرف ہنزہ کے گاؤں کو بدلنے کا ارادہ کیا بلکہ ماروی کی یہ سوچ سوشل میڈیا پر بھی مقبول ہو گئی ہے جسے صارفین خوب سراہ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ابتدائی طور پر تعلیم کو عام کرنے کے لیے ماروی نے ہنزہ میں پہلے سے موجود اسکول کو جوائن کیا اور تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے کام شروع کر دیا۔ پیشے کے اعتبار سے ماروی کوئی ٹیچر نہیں بلکہ ایک سافٹ وئیر انجینئیر ہے لیکن ماروی نے اپنی سوچ اور اپنی ہمت سے ملک میں تعلیم کو عام کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دئے ہیں۔

ماروی کا کہنا ہے کہ مجھے کبھی یہاں پرایا محسوس نہیں ہوا۔ یہاں کے لوگ بہت ملنسار اور اچھے ہیں۔ میں اسلام آباد کی طرح یہاں بھی جینز پہن سکتی ہوں۔ ماروی کا کہنا تھا کہ مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ میں ملک کے اس حصے میں آ کر یہاں کے لوگوں کا ہی ایک حصہ بن گئی ہوں۔ ماروی نے بتایا کہ میں یہاں 2500 روپے ماہانہ کرائے پر ایک گھر میں رہ رہی ہوں اور یہ وہ رقم ہے جس سے اسلام آباد میں رہائش نہیں خریدی جا سکتی۔

میں یہاں مسگر کی سادہ زندگی سے بہت خوش ہوں۔ ماروی کا کہنا تھا کہ میں کارپوریٹ سیکٹر میں اچھی نوکری کر رہی تھی اور 4 سال تک نوکری کرنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ میں صرف امیر لوگوں کی مدد کر رہی ہوں یہی وہ چیز تھی جس نے مجھے یہاں آنے پر مجبور کیا۔سوشل میڈیا صارفین نے ماروی کی اس کوشش اور سوچ کو خوب سراہا ہے ساتھ ہی ساتھ ماروی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔