او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کے آٹھ رکنی وفد کا آزاد جموں کشمیر کا دورہ جموں و کشمیر کے صدر مسعود خان اور وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر سے الگ الگ ملاقاتیں،وفد کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں پر بیجا تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق بریفنگ

بدھ 29 مارچ 2017 16:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2017ء) اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی)کے انسانی حقوق کمیشن کے آٹھ رکنی وفد نے آزاد جموں کشمیر کا دورہ کیا۔وفد نے آزاد جموں و کشمیر کے صدر مسعود خان اور وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔بدھ کو دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وفد کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بیگناہ کشمیریوں پر بیجا تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

انسانی حقوق کمیشن وفد کے دورے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے پانچ نہتے اور بیگناہ کشمیریوں کو شہید کردیا۔وفد نے بھارتی کے اس اقدام کا بھی نوٹس لیا۔وفد نے مہاجر کیمپوں کے بھی دورے کئے اور وہاں بھارتی فورسز کے مظالم سے بچ نکلنے والے کشمیر ی مہاجرین سے گھل مل گئے۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق وفد نے حریت قیادت سے بھی بات چیت کی جنہوں نے انہیں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی۔

وفد کو آگاہ کیا گیا کہ بھارتی قابض فورسز لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے بھی روک رہی ہیں اور بچوں کو سکول جانے کی اجازت بھی نہیں۔حریت قیادت یا تو زیر حراست یا نظر بند ہیں۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کا سب سے بڑا فوجی زون بنادیاہے اور ہر سترہ شہریوں کی نگرانی کیلئے ایک فوجی تعینات ہے۔وفد کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے سے متعلق بھارتی کوششوں کے بارے میں بھی بریف کیا گیا۔

انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر تک رسائی کیلئے کئی بار رابطے کئے لیکن بھارت نے مسلسل انکار کر رہا ہے۔ترجمان کے مطابق انسانی حقوق کمیشن کا دورہ آزاد جموں و کشمیر کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کو عملی جامہ پہنانے اور کشمیری عوام کی پاکستان کی غیر متزلزل سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت کے عزم کا عکاس ہے۔

متعلقہ عنوان :