اقتصادی راہداری سے خطے کے ممالک میں روابط قائم ہوں گے ، ممنون حسین

زندہ قوموں کے تعلیمی ادارے چیلنجز پرقابو پانے کیلئے متحرک اور فعال کردار ادا کرتے ہیں ،سائنسدان ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ حکمت عملی وضع کریں، صدر مملکت کا سیمینار سے خطاب

بدھ 29 مارچ 2017 16:35

اقتصادی راہداری سے خطے کے ممالک میں روابط قائم ہوں گے ،  ممنون حسین
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے خطے کے ممالک میں روابط قائم ہوں گے ، منصوبے کی تکمیل سے صنعت ، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں انقلاب آئیگا ، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ چین کی جامعات کے ساتھ باہمی تعاون کے سمجھوتے کریں سائنسدان ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ حکمت عملی وضع کریں تاکہ ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز یہاں وفاقی دارالحکومت میں سی پیک کے حوالے سے مواقع اور چیلنجز پر منعقدہ سیمینار سے اپنے خطاب میں کیا ۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ زندہ قوموں کے تعلیمی ادارے چیلنجز پرقابو پانے کیلئے متحرک اور فعال کردار ادا کرتے ہیں نسٹ اور انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ نے سی پی کے حوالے سے اس اہم سیمینار کا انعقاد کرکے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کا ثبوت دیا جس پر دونوں ادارے مبارکباد کے مستحق ہیں دراصل دنیا میں آئے روز نت نئی تبدیلیاں آرہی ہیں اور ایسے حالات میں ہمیں چاہیے کہ مستقبل کے کاروبار اور ضروریات پر غور کریں تاہم مجھے خوشی ہے کہ مستقبل کی ضرورتوں کے پیش نظر سائنسدان متحرک ہوچکے ہیں اور اپنا کردار مثبت انداز میں ادا کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سائنسدان ملک کو درپیش توانائی اور دوسرے مسائل کے حل کیلئے حکمت عملی وضع کریں لیکن یہ حکمت عملی مستقبل کے تقاضوں سے بالکل ہم آہنگ ہونی چاہیے کیونکہ دنیا کے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک سائنس و ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے جدیدیت کی جانب سفر کررہے ہیں تو ان کے ساتھ برابری اور جدیدیت میں ان کے ہمسفر بننے کیلئے انتہائی ضروری ہے کہ سائنسی علوم وفنون پر گرفت مضبوط کی جائے صدر مملکت نے کہا کہ کسی شعبے میں ترقی اور اسے جدید تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کیلئے معاشی حالت کی مضبوطی آب زم زم کی حیثیت رکھتی ہے اور یہی اصول ممالک کی ترقی کیلئے بھی ہے پاکستاان اپنی معاشی ترقی کیلئے اقدامات کررہا ہے اور سی پیک حکومت ان سنجیدہ کوششوں کا ہی نتیجہ ہے تاہم سی پیک کے فعال ہونے کے بعد اس کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے ہمیں اچھے اداروں کی استعداد کار بڑھانا ہوگی اور اس ضمن میں نسٹ اور انسٹی ٹیوٹ آف انیجنئرنگ چین کی جامعات کے ساتھ باہمی تعاون کے سمجھوتے کریں تاکہ تجارتی منصوبوں کو حقیقی معنوں میں عوامی فلاحی منصوبے بنایا جائے انہوں نے کہا کہ سی پیک کی تکمیل سے پاکستان نہ صرف چین کے ساتھ نئے بحری اور فضائی راستوں سے منسلک ہوجائے گا بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی روابط قائم ہوں گے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی جس کے نتیجے میں صنعت ، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں انقلاب آئے گا جو عوام کی زندگیوں کو بدلنے کیلئے بھی دیرپا انقلاب ثابت ہوگا انہوں نے اس موقع پر سیمینار میں شرکت کرنے پر اندرون ملک اور بیرون ملک سے آنے والے مندوبین کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ خطے کے ممالک باہمی وسائل سے استفادہ کرکے خطے کے عوام کی فلاح و خدمت کیلئے اپنی قوتیں بھرپورانداز میں صرف کرینگے چینی سفیر سن وی ڈانگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوری دنیا میں چین کے ترقیاتی منصوبوں سے فائدہ اٹھا رہی ہے چین ایک سڑک ایک بیلٹ کے وژن پر عمل پیرا ہے سی پیک کا مقصد علاقائی تعاون اور تجارت کو فروغ دینا ہے جو پورے خطے میں ترقی کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ سو سے زائد ممالک نے سی پیک کی حمایت کی ہے اس منصوبے سے خطے کے ممالک میںتعاون کے نئے دروازے کھلیں گے اور ترقی کی منازل طے ہوں گی پاکستان میں مزید سرمایہ کاری آئے گی اور عوام کی سماجی و اقتصادی حالت سمیت ہر شعبے میں بہتری ممکن ہوسکے گی تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان ٹیکنالوجی اور ہنر مند افرادی قوت کو سامنے لائے وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے سی پیک چین دوستی کا شاہکار ہے جس سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی خطے کے ممالک پاس آئینگے اور ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی

متعلقہ عنوان :