پاکستان میں سرمایہ کاری منافع کیلئے نہیں پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے کررہے ہیں، چین

ہم پاکستانی لوگوں کے خدشات دور کرنے کے لیے اپنے گروپ میں زیادہ سے زیادہ مقامی افراد کو شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سربراہ چینی کمپنی وانگ بنگ

بدھ 29 مارچ 2017 16:18

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2017ء) پاکستان میں بجلی کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے والی چین کی ایک اعلیٰ کمپنی کے سربراہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا مقصد منافع حاصل کرنا نہیں بلکہ وہاں پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرنا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں اہم اسٹیک ہولڈر کی حیثیت میں شامل چائنا پاور انٹرنیشنل کے چیئرمین وانگ بنگ ہوا کا کہنا ہے کہ 'ہم پاکستان میں اپنے آلات کی تنصیب اور فائدہ حاصل کرنے نہیں بلکہ پائیدار ترقی اور تباہ ہوتی مقامی صنعت کو مستحکم کرنے کے لیے آرہے ہیں۔

چائنا پاور انٹرنیشنل کے چیئرمین نے یہ بات بلوچستان کے علاقے حب میں کوئلے پر چلنے والے پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

چائنا پاور انٹرنیشنل کمپنی کے چیئرمین نے افتتاح کے موقع پر وعدہ کیا کہ منصوبے میں پاکستان کے گریجوئیٹ افراد کو تربیت اور روزگار فراہم کیا جائے گا، جب کہ یہاں سے تربیت حاصل کرنے والے افراد اگر کسی اور جگہ کام کرنا چاہیں گے تو بھی انہیں موقع فراہم کیا جائے گا.ان کے مطابق حب میں بننے والا بجلی گھر سالانہ 9 ارب کلو واٹ بجلی پیدا کر سکے گا، جب کہ پلانٹ لگنے سے 10 ہزار مقامی افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وانگ بھنگوا نے بتایا کہ ہم پاکستانی لوگوں کے خدشات دور کرنے کے لیے اپنے گروپ میں زیادہ سے زیادہ مقامی افراد کو شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی پاور حب پلانٹ پرسیفٹی، قابل اعتماد آپریشنل سسٹم، دوستانہ ماحول، معاشی استحکام اور معیار کو مدنظر رکھ کر کام کرے گی، جب کہ منصوبہ بلوچستان اور مقامی افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔وانگ بھنگوا نے بتایا کہ ان کی کمپنی پاور پلانٹ کے قریب ہی سیمنٹ فیکٹری لگانے کا اردہ رکھتی ہے، تاکہ پاور پلانٹ میں جمع ہونے والے کچرے کو بھی قابل استعمال بنایا جاسکے۔۔

متعلقہ عنوان :