فرانس میں چینی کا قتل ، انکوائری کا حکم دیدیا گیا

پچاس سالہ چینی کو پولیس آفیسر نے اس کے دروازے پر گولی ماردی پیرس میں مقیم چینیوں اور مقامی افراد کا تھانے کے سامنے زبردست مظاہرہ

بدھ 29 مارچ 2017 15:05

فرانس میں چینی کا قتل ، انکوائری کا حکم دیدیا گیا
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) فرانس کے وزیر داخلہ متھیاس فیکل نے فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں ایک چینی کے قتل کے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت حقائق کا تعین کیا جائے گا اور چینی کے قتل کے حقائق سامنے لائے جائینگے ۔یاد رہے کہ اتوار کی رات پیرس کے 19ویں ضلع کے ایک فلیٹ میں ایک پولیس آفیسر نے گولی مارکر ایک چینی کو ہلاک کر دیا تھا جس پر پیرس میں رہنے والے چینیوں نے پولیس اسٹیشن کے سامنے زبردست مظاہرہ کیا ،مظاہرین پولیس کے خلاف نعرے لگارہے تھے اور انصاف کا مطالبہ کررہے تھے ، مظاہرین نے مقتول کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا ، فرانس کے رہائشی سینکڑوں افراد بھی چینی مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرہ میں شامل تھے ، پولیس کسی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے موقعہ پر موجودتھی ۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ چینی کا اپنے کسی پڑوسی سے تنازع ہو گیا تھا جس پر پڑوسی نے پویس کو فون کر دیا ،پولیس نے چینی کا دروازہ کھٹکھٹایا تو اس نے دروازہ کھولا، اس کے ہاتھ میں قینچی تھی ، پولیس افسر نے اسے دیکھتے ہی گولی مار دی ، بعد ازاں بتایا کہ وہ اس پر قینچی کے ساتھ حملہ آور ہوا تھا جبکہ مقتول کی بیٹی کا کہنا ہے کہ اس کا والد پکانے کے لئے مچھلی صاف کررہا تھا اور جب دروازے پر دستک ہوئی تو اس نے فوراً جا کر دروازہ کھول دیا ، پانچ بچوں کا باپ جو دس سال سے پیرس میں رہ رہا ہو وہ پولیس پر حملہ کیسے کر سکتا ہے ، چینی کے قتل پر پیرس میں چینی سفارتخانے نے پولیس کے ساتھ رابطہ کر کے واقعہ کے حقائق منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیاجس پر پولیس نے سفارتخانے کو یقین دلایاتھا کہ واقعہ کی آزادانہ انکوائری ہو گی اور حقائق سے چینی سفارتخانے کو آگاہ کر دیا جائے گا چنانچہ گذشتہ روز فرانس کے وزیر داخلہ نے اس سلسلے میں انکوائری کا حکم دیدیا ۔

متعلقہ عنوان :