عالمی ادارے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں‘ اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد ہی مسئلہ کشمیر کے حل کا روڈ میپ ہے ‘ اوآئی سی نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی جس پر کشمیری عوام شکر گزار ہیں ‘ کشمیریوں کی جدوجہد حق خودارادیت کی جدوجہد ہے ‘ ہندوستانی قابض افواج نے پر امن جدوجہد کرنے والوں سے ان کی بصارت چھین لی

وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی اسلامی کانفرنس تنظیم کے آئی ۔پی ۔ ایچ۔آر ۔ سی کے وفد سے گفتگو

بدھ 29 مارچ 2017 15:03

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ عالمی ادارے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں ۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد ہی مسئلہ کشمیر کے حل کا روڈ میپ ہے ۔ اوآئی سی نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی جس پر کشمیری عوام شکر گزار ہیں ۔

کشمیریوں کی جدوجہد حق خودارادیت کی جدوجہد ہے ۔ سال 2016میں مقبوضہ جموںو کشمیر میں قررہ آنکھوں کا سال رہا ہے ۔ ہندوستانی قابض افواج نے پر امن جدوجہد کرنے والوں سے ان کی بصارت چھین لی ۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اسلامی کانفرنس تنظیم کے آئی ۔

(جاری ہے)

پی ۔ ایچ۔آر ۔ سی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

وفد کی قیادت IPHRCکے چیئرمین مسٹر میڈ ایس ۔کے کا گوا Mr.Med S.K Kaggwa نے کی ۔اس موقع پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں مظالم پر ڈاکو منٹری بھی دیکھائی گئی ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے وفد کو آزاد کشمیر میں خوش آمدید کہا اور اس دورہ کو خوش آئند قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں تسلسل کے ساتھ جمہوری نظام حکومت قائم ہے ۔

عدالتی نظام آزادہے اور انصاف فراہم کر رہا ہے ۔ آزاد کشمیر میں خواندگی کا تناسب پاکستان سے زیادہ ہے ۔ آزاد کشمیر میں عوام کو تمام بنیادی حقوق حاصل ہیں ۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہندوستان نے طاقت کے بل بوتے پر قبضہ کر رکھا ہے اور کشمیری عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ۔ 1989سے آج تک ستانوے ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا ہے ۔

دس ہزار کے قریب خواتین کی عصمت دری کی گئی ۔ تقریباً50ہزار کے قریب لوگوں کو زبردستی ہجرت پر مجبور کیا گیا ۔ایک لاکھ سے زائد بچوں کو یتیم کیا گیا ۔ظالمانہ قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کو دبایا جارہا ہے ۔ 8جولائی 2016کے بعد پرامن مظاہرین حتیٰ کہ بچوں کو بھی پیلٹ گن کے ذریعے بصارت سے محروم کر دیا گیاہے ۔ ہندوستان کشمیر میں آبادی کے تناسب سے بدلنا چاہتا ہے ۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادیں کشمیر یوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتی ہیں ۔ حق خودارادیت کی جدوجہد میں اسلامی کانفرنس تنظیم کی حمایت پر کشمیر ی عوام شکر گزار ہیں ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ہندوستان میں تمام مذہبی اقلیتوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ۔ مودی کی قیادت میں قائم ہندوستانی حکومت کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ تمام ہندوستان کے لوگوں کو یا تو ہندو بنایا جائے یا ان کی نسل کشی کر دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ وفد حقائق کو دنیا کے سامنے لائے گا۔ اس موقع پر IPHRCکے چیئرمین مسٹر میڈ ایس ۔کے کا گوا Mr.Med S.K Kaggwa نے حکومت آزاد کشمیر کا میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے مہاجر کیمپوں کا دورہ کرنے کے علاوہ مختلف افراد سے انفرادی انٹرویو بھی کیے جس سے انہیں مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کا اندازہ ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور آو ۔ آئی ۔ سی کا چارٹر میںحق خودارادیت کی حمایت دی گئی ہے ۔ آو ۔ آئی ۔ سی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی ہمیشہ حمایت کرتی رہی ہے ۔ انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں سویلین آبادی کو شہید کرنے ، خواتین کی عصمت دری ، پیلٹ گن کے استعمال اور ظالمانہ قوانین پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ مہاجرین مقبوضہ کشمیر سے گفتگو کے دوران روانڈا میں نسل کشی کی یادیں تازہ ہوگئی ۔

وفد کے چیئرمین نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں کمیشن نے ہندوستان سے مقبوضہ جموں وکشمیر جانے کی اجازت مانگی تھی جو نہیں دی گئی لیکن ہم بار بار ہندوستان سے اجازت طلب کرتے رہیں گے تاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا از خود جائزہ لے سکیں ۔ اقوام متحدہ کی قرار دادیں مسئلہ کشمیر کا حل فراہم کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالہ سے رپورٹ کمیشن مرتب کرے گا۔ اس موقع پر وزراء حکومت ، ممبران قانون ساز اسمبلی اور اراکین سول سوسائٹی بھی موجود تھے ۔