محکمہ زراعت نے کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولہ پر عمل درآمد شرو ع کردیا

بدھ 29 مارچ 2017 14:33

فیصل آباد۔29 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2017ء) محکمہ زراعت اور حکومت پنجاب نے نجی و سرکاری شعبہ سے مل کر صوبہ بھر سے 15اپریل سے شروع ہونے والی کپاس کی کاشت کی مہم کے دوران بمپر کراپ کے حصول کیلئے بھر پور حکمت عملی پر عملدرآمد کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت نجی شعبہ سے 4ہزار ایگری گریجوایٹ زیادہ سے زیادہ کپاس اگائو مہم میں شریک ہوں گے اور اس دوران نجی شعبہ کی تحقیق سے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا، محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ محکمہ نے کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولہ پر عمل درآمد شرو ع کردیا ہے اورکپاس کے کاشتکاروں کو کہا گیا ہے کہ گدھیڑی، دیمک، تھرپس، چست تیلہ،سفید مکھی ،جوئیں،چتکبری سنڈی، ہیلی کوورپایا امریکن سُنڈی ،ریڈ کاٹن بگ اور گلابی سنڈی کپاس کے خطرناک کیڑے ہیں اس لئے وہ کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے ان مہلک کیڑوں سے نجات حاصل کرنے کی غرض سے قبل از وقت اقدمات کریں جبکہ ان کیڑوں سے نجات کے لئے عمومی طریقوں پر لازمی عمل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکاروں کو مزید کہا گیا ہے کہ وہ کاٹن سٹک کوختم کرنے کیلئے گہرا ہل چلا ئیں اور کپاس کی باقیات کو بھٹہ خشت مالکان کوفراہم کریں تاکہ خطر ناک کیڑوں کے انڈے اور بچے آگ میں تلف ہوجائیں۔ انہوںنے کہا کہ کیڑوں کے انڈوں اور بچوں کو ختم کرنے کیلئے کپاس کی باقیات کو کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے دورلے جایا جائے۔ علاوہ ازیں کسانوں کوکہا گیا ہے کہ وہ خالی کھیتوں میںہل چلائیں تاکہ کیڑے پرندوں کی خوراک بن جائیں ۔ انہوںنے بتایاکہ ماہرین زراعت نے کپاس کے لئے سفید مکھی ،گلابی سنڈی اور ملی بگ کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے ان بارہ کیڑوں سے نجات کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔