ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی سڑکوں پر رہنے والے بے گھر اور نشے کے عادی افراد کی تعداد کا تعین کرنے کے لئے مردم شماری کی گئی

88سے زائد مقامات پر بے گھر افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا،مردم شماری کاپہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔ پہلے مرحلے کے دوسرے فیز کا آغاز 31 مارچ سے ہو گا

بدھ 29 مارچ 2017 13:55

ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی سڑکوں پر رہنے والے بے گھر اور نشے کے عادی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی سڑکوں پر رہنے والے بے گھر اور نشے کے عادی افراد کی تعداد کا تعین کرنے کے لئے رات گئے مردم شماری کی گئی۔88سے زائد مقامات پر بے گھر افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔15مارچ سے شروع ہونے والا مردم شماری کاپہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔ پہلے مرحلے کے دوسرے فیز کا آغاز 31 مارچ سے ہو گا جوکہ13 اپریل تک جاری رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق قومی مردم شماری کی تاریخ میں نیا باب رقم ہوگیاہے ، پہلی بار رات کی تاریکی میںسڑکوں پر رہنے والے بے گھر اور نشے کے عادی افراد کی تعداد کا تعین کرنے کے لئے مردم شماری کی گئی ۔ چھٹی مردم شماری کے منفرد مرحلے میں بے گھر افراد کو تلاش کیا گیا ۔ شہر قائد میں 88 مختلف مقامات پر لوگوں کو شمار کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ان میں سندھ سیکرٹریٹ ، کینٹ سٹیشن ، مزارات ، بنارس اور پرانا گولیمار کے علاقے بھی شامل تھے ۔

ایک روز کیلئے مردم شماری رات 10 بجے سے صبح 4 بجے تک جاری رہی ۔پندرہ مارچ سے شروع ہونے والا مردم شماری کاپہلا مرحلہ 27 مارچ کو مکمل ہوگیا۔ پہلے 3 دنوں میں تمام رہائشی اور غیر رہائشی عمارات پر نمبر لگائے گئی- 18 مارچ سے 27 مارچ تک خانہ و مردم شماری کے کوائف متعلقہ عملہ نے گھر گھر جا کر جمع کئی- جبکہ 28 مارچ کا دن بے گھر افراد کی گنتی کے لیے مختص کیا گیا تھا-اس سلسلے میں چوراہوں، فٹ پاتھ اور اسپتالوں کے باہر موجود افراد کے کوائف جمع کئے گئے۔ مردم شماری کا عملہ ایک سرکاری اہلکار اور پاک فوج کے ایک جوان پر مشتمل تھا۔خانہ و مردم شماری کے پہلے مرحلے کے دوسرے فیز کا آغاز 31 مارچ سے ہو گا جوکہ13 اپریل تک جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :