سپریم کورٹ کاملک بھر میں منظور شدہ مینوفیکچرز کے رکشے چلانے کا حکم

چنگ چی خطرناک رکشے ہیں،مڑنے پر الٹ جاتے ہیں،حکومت میٹرو،گرین بس اور اورنج لائن ٹرانسپورٹ چلارہی ہے،چنگ چی رکشے بھی سڑکوں پر چل رہے ہیں،کوئی دیکھنے والا نہیں، حکومت پہلے سوئی رہتی ہے،لوگوں کا روزگار لگ جائے تو ہوش آتا ہے،حکومت کو اب یہ مسئلہ بھی حل کرنا ہے اور لوگوں کا روزگار بھی بحال رکھنا ہے ،جسٹس گلزار احمدکے ریمارکس

بدھ 29 مارچ 2017 13:41

سپریم کورٹ کاملک بھر میں منظور شدہ مینوفیکچرز کے رکشے چلانے کا حکم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے چنگ چی رکشوں پر پابندی کے خلاف اپیلوں کی سماعت پر ملک بھر میں منظور شدہ مینوفیکچرز کے رکشے چلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ منظور شدہ کے علاوہ کسی اور کا تیار کردہ چنگ چی چلانے کی اجازت نہیں ہوگی،جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ چنگچی خطرناک رکشے ہیں،مڑنے پر الٹ جاتے ہیں،حکومت میٹرو،گرین بس اور اورنج لائن ٹرانسپورٹ چلارہی ہے،چنگ چی رکشے بھی سڑکوں پر چل رہے ہیں،کوئی دیکھنے والا نہیں حکومت پہلے سوئی رہتی ہے،لوگوں کا روزگار لگ جائے تو ہوش آتا ہے۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں چنگ چی رکشوں پر پابندی کے خلاف اپیلوں کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔

(جاری ہے)

جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کراچی میں 1950ماڈل کی بسیں چل رہی ہیں،پورے ملک میں چنگ چی رکشے پھیلے ہوئے ہیں،پھٹ پھٹی کے پیچھے لگے رکشے کیوں چل رہے ہیں،یہ چنگ چی خطرناک رکشے ہیں مڑنے پر الٹ جاتے ہیں،حکومت میٹرو،گرین بس اور اورنج لائن ٹرانسپورٹ چلارہی ہے،چنگ چی رکشے بھی سڑکوں پر چل رہے ہیں،کوئی دیکھنے والا نہیں حکومت پہلے سوئی رہتی ہے،لوگوں کا روزگار لگ جائے تو ہوش آتا ہے،حکومت کو اب یہ مسئلہ بھی حل کرنا ہے اور لوگوں کا روزگار بھی بحال رکھنا ہے،عدالت نے ملک بھر میں منظور شدہ مینوفیکچرز کے رکشے چلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ منظور شدہ کے علاوہ کسی اور کا تیار کردہ چنگ چی چلانے کی اجازت نہیں ہوگی

متعلقہ عنوان :