بھارت مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے ساتھ ساتھ جیلی گرینیڈ استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے ،دفاعی حکام

بدھ 29 مارچ 2017 12:34

بھارت مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے ساتھ ساتھ جیلی گرینیڈ استعمال کرنے ..
نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظاہروں کو روکنے کے لیے پیلٹ گن کے ساتھ ساتھ ایک اور مہلک ہتھیار مسالے دار جیلی سے بھرے گرینیڈ استعمال کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے جس کے پھٹنے سے آنکھو ں میںشدید جلن پیدا ہوجاتی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارت کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے فورسز کو اختیار دیا ہے کہ اگر نیا ہتھیار زیادہ موثر ثابت نہ ہوا تو وہ پیلٹ گن استعمال کر سکتی ہیں۔

گرینیڈ میں Oloeresin کے ساتھ مسالے دار جیلی ہے جو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔جیلی گرینیڈ استعمال کرنے کا فیصلہ بھارتی سیکرٹری داخلہ راجیو مہریشی کی صدارت میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا جو پیلٹ گن کے استعمال پر بڑھتی ہوئی تنقید کے پیش نظر بلایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مسالے دار جیلی دفاعی تحقیق اورترقیاتی تنظیم کے تجربہ گاہ میں تیار کی جارہی ہے۔

اس کے پھٹنے سے ایک گیس پیدا ہوتی ہے جس سے سانس لینے میں مشکلات اور آنکھوں میں جلن پیدا ہوتی ہے۔ دریں اثناء بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی فورسز کو پیلٹ گن کا استعمال جاری رکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں امور داخلہ کے وزیر مملکت ہنس راج نے ایک تحریری جواب میں کہا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ فورسز مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پاوا چلی کے شیل اور گرینیڈ ، سٹن لیک کے شیل اور گرینیڈ اور آنسو گیس استعمال کرسکتی ہیں ۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اگر یہ ہتھیار مظاہرین کو منتشر کرنے میں موثر ثابت نہ ہوئے تو دوبارہ پیلٹ گن کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ وہ اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ آیا حکومت پیلٹ گن کے استعمال سے متعدد لوگوں کے بصارت سے محروم ہونے کے پیش نظر وادی کشمیر میںغیر مہلک ہتھیاروں کے استعمال کا جائزہ لے رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :