براک اوباما نے ٹرمپ ٹاور کی جاسوسی کی،وکی لیکس کا انکشاف

اوباما بان کی مون اور جرمن چانسلر مرکل کے درمیان ملاقات کی بھی جاسوسی کرتے رہے،دستاویزات

بدھ 29 مارچ 2017 12:27

براک اوباما نے ٹرمپ ٹاور کی جاسوسی کی،وکی لیکس کا انکشاف
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2017ء) وکی لیکس نے انکشاف کیاہے کہ امریکا کے سابق صدر براک اوباما نے 2016 میں ٹرمپ ٹاور کی جاسوسی کی اور ٹرمپ کے ٹیلیفون بھی ٹیپ کئے جبکہ اقوام متحدہ، اٹلی، جرمنی اور دیگر یورپی ملکوں اور میڈیا نمائندگان کو بھی جاسوسی کا نشانہ بنایا۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکا سے متعلق خفیہ معلومات جاری کرنے والے ادارے وکی لیکس نے والٹ سات کے نام سے نئی دستاویزات جاری کی ہیں۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق براک اوباما نی2013سی2016 تک اقوام متحدہ کے اس وقت کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور جرمن چانسلر مرکل کے درمیان ملاقات کی جاسوسی کی۔اوباما کی ایجنسیوں نے اسرائیل اور اٹلی کے درمیان روابط کے مراسلے بھی چرائے۔مراسلوں میں اسرائیل کے وزیرعظم نیتن یاہو نے اٹلی سے درخواست کی تھی کہ وہ امریکی صدر براک اوباما کے ساتھ اختلافات ختم کرائے۔دو ہزار سولہ میں نہ صرف ٹرمپ ٹاور کی جاسوسی کی گئی۔بلکہ اس وقت کے صدارتی امیدوار کے ٹیلیفون بھی ریکارڈ کئے گئے۔امریکی صدر نے یورپی ملکوں کے رہنماؤں اینگلا مرکل، نکولس سرکوزی اور دیگر کی جاسوسی کرنے کے ساتھ میڈیا نمائندگان کو بھی نہیں بخشا۔ ایجنسیوں نے امریکی اخبار اور دیگر میڈیا نمائندگان کی بھی جاسوسی کی۔