اربوں روپے کی کرپشن کیس، ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست ضمانت منظور
ڈاکٹر عاصم کی ضمانت ان کی صحت کی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے منظور کی گئی، سندھ ہائیکورٹ
بدھ 29 مارچ 2017 11:25
(جاری ہے)
ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف دو مقدمات میں ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے 25، 25 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظورکی ۔
جسٹس آفتاب گورڑ نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی منظوری کا فیصلہ دیا جبکہ فیصلہ جسٹس فاروق شاہ نے پڑھ کر سنایا۔واضح رہے کہ ریفری جج نے ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست ضمانت میڈیکل گراؤنڈ پر منظور کی۔خیال رہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈویژن بینچ کے اختلافی فیصلے کے بعد جسٹس آفتاب احمد گورڑ کو ریفری جج مقرر کیا تھا۔اس سے قبل ڈویژن بینچ کے جسٹس فاروق شاہ کی سربراہی میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت پر اختلافی فیصلہ سامنے آیا تھا، جسٹس فاروق شاہ نے درخواست ضمانت مسترد کرنے جبکہ جسٹس کے کے آغا نے ڈاکٹر عاصم کو ضمانت دینے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے تقرری کے بعد ریفری جج نے کرپشن ریفرنسز میں ضمانت کے لیے دائر درخواست کی از سر نو سماعت کی اور فریقین کے دلائل سنے۔ استغاثہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جیل میں بھی علاج معالجے کی تمام سہولیات موجود ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ نومبر 2016 دہشت گردوں کے علاج معالجے کے کیس میں بھی سندھ ہائی کورٹ 5 لاکھ روپے کی ضمانتی مچلکوں کے عوض ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور کرچکی ہے۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو 26 اگست 2015 کو اٴْس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ 27 اگست کو انہیں دہشت گردوں کے علاج کے الزام میں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا گیابعد ازاں 29 اگست کو رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تھی جس میں ان کو صحت مند قرار دیا گیا تھا۔ریمانڈ کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے سپریم کورٹ میں بھی بیماری کے باعث جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست دائر کی گئی، تاہم ڈاکٹرز کی رپورٹ میں ڈاکٹر عاصم کو صحت مند قرار دیئے جانے کے باعث عدالت نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی تھی۔رینجرز کا ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد نیب نے کرپشن کے مختلف الزامات کے تحت ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لیا تھا اور احتساب عدالت میں ان کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ڈاکٹر عاصم حسین پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کی گرفتاری کو کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف پہلا بڑا ایکشن قرار دیا گیا۔ڈاکٹر عاصم حسین 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے، انھوں نے 2012 تک وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کے فرائض انجام دیئے۔2012 میں وہ سینیٹ سے اٴْس وقت مستعفی ہو گئے تھے جب سپریم کورٹ نے دہری شہریت پر اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کینیڈا کی بھی شہریت تھی۔پیپلز پارٹی نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھیں سندھ کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے اور غلط بیانی کا کیس
-
سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا
-
مینار پاکستان پر کبوتر اڑانے والے کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے ہیں‘شوکت بسرا
-
دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں، فتویٰ جامعہ نعیمیہ
-
تنخواہوں کی مد میں 513ارب73کروڑ ،392ارب10کروڑ پنشن کی مد میں خرچ ہونگے
-
کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ،مریم نوازشریف نے پلان طلب کرلیا
-
عارضی اقدامات کافی نہیں ،پرائس کنٹرول کے لئے ٹھوس پالیسی لائی جائے‘محمد نوازشریف
-
صوبائی کابینہ کا دوسرا اجلاس، بجٹ کی منظوری ،تاریخ کا بہترین رمضان پیکیج پیش کرنے پرمریم نوازشریف کو خراج تحسین
-
وزیراعلی پنجاب اورمحمد نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس،زراعت سے متعلق امور پر غور
-
ایف آئی اے کو درخواست دی ہے مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دارشہباز شریف، مریم نوازہوں گے، شیر افضل مروت
-
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
عمران خان کی سزا کیخلاف اپیل: حکومت بتائے سائفر میں ایسا کیا لکھا ہی اسلام آباد ہائیکورٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.