پنجاب یونیورسٹی میں ایک تنظیم نے ہاسٹل نمبر 1میں کمرے خالی نہ کرنے پر طلبہ کو زدوکوب کرنے کے بعد انکے کمروں کو جلا دیا

یونیورسٹی میں لسانی گروہ کو بے لگام چھوڑ دیا گیا ہے یونیورسٹی کے ترجمان یونیورسٹی کی بجائے مخصوص گروپ کی ترجمانی میں مصروف ہیں‘ اسلامی جمعیت طلبہ

منگل 28 مارچ 2017 23:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مارچ2017ء) پنجاب یونیورسٹی میں پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے ہاسٹل نمبر 1میں کمرے خالی نہ کرنے پر طلبہ کو زدوکوب کرنے کے بعد ان کے کمروں کو جلا دیا ‘پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کمروں میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی تاہم تینوں کمرے ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر موجود ہیں جس کی وجہ سے بیک وقت تینوں کمروں میں شارٹ سرکٹ ہونا بظاہر نا ممکن نظر آتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں کچھ روز پہلے ہونے والے طلبہ تنظیموں کے تصادم کے بعد پیدا ہونے والے تنا میں تاحال کوئی کمی نہیں آ سکی جبکہ پولیس و انتظامیہ طلبہ تنظیموں کے آگے بے بس دکھائی دیتے ہیں ۔ پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلبہ نے پنجاب یونیورستی کے قائداعظم ہاسٹل نمبر 1 میں خلیل الرحما ن، تنویر اور بابر نامی طلبہ کو کمروں سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے کمروں کو آگ لگادی ، تینوں طلبہ کمرہ نمبر 245، 220 اور 250 کے رہائشی تھے۔

(جاری ہے)

پشتون سٹوڈنٹس فیڈریش کے طلبہ کی جانب سے یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر 8کے کمرہ نمبر81میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی جس سے موبائل فون ، لیپ ٹاپ اور طلبہ کے زیر استعمال کپڑے بھی چوری ہوئے اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان تیمور خان نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں لسانی گروہ کو بے لگام چھوڑ دیا گیا ہے یونیورسٹی کے ترجمان یونیورسٹی کی بجائے مخصوص گروپ کی ترجمانی میں مصروف ہیں، پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان حقائق کو مسخ نہ کریں۔دوسری جانب پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کسی نمائندے کا اس حوالے سے موقف سامنے نہیں آ سکا ہے۔