پاکستان افغانستان میں امن کے حق میں ہے، عالمی پابندیوں کے باوجود کبھی افغانستان کا ساتھ نہیں چھوڑا، تمام تر تنائو کے باوجود افغانستان کے امن عمل میں شریک ہونے کے لیے بھارت بھی گئے لیکن ہماری سنجیدہ و مخلصانہ کوششوں کا مثبت جواب نہیں ملا،دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کی ٹی وی چینل سے گفتگو

منگل 28 مارچ 2017 23:42

پاکستان افغانستان میں امن کے حق میں ہے، عالمی پابندیوں کے باوجود کبھی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں ہر صورت قیام امن کے حق میں ہے، عالمی پابندیوں کے باوجود ہم نے کبھی افغانستان کا ساتھ نہیں چھوڑا، تمام تر تنائو کے باوجود افغانستان کے امن عمل میں شریک ہونے کے لیے بھارت بھی گئے لیکن ہماری سنجیدہ و مخلصانہ کوششوں کا مثبت جواب نہیں ملا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک پختہ عزم ہے کہ افغان امن عمل کے لیے جہاں بھی کوئی کانفرنس ہو گی اس میں ضرور شرکت کریں گے کیونکہ ہم افغانستان سمیت پورے خطے کا امن چاہتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ ایک پرامن اور خوشحال افغانستان ہمارے بھی مفاد میں ہے۔

(جاری ہے)

ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے لوگ جو گذشتہ 35 سال سے زائد عرصے سے جس طرح زندگی گزار رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہے اور ہم انہی افغانیوں کے بہتر معیار زندگی اور انہیں پر امن ماحول دینے کے لیے کوشاں ہیں تاکہ وہ بھی سکون سے زندگی گزار سکیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے بڑے ہی منفرد تعلقات ہیں اور مشکل ترین حالات میں بھی پاکستان نے اپنے افغانی بہن بھائیوں کا ساتھ نہیں چھوڑا اور لاکھوں افغان مہاجرین کی گذشتہ کئی برسوں سے مہمان نوازی بھی کر رہا ہے جو سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسداد دہشت گردی کے لیے بلاتفریق مخلصانہ و سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے جبکہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اور یہ بات متعدد رپورٹس میں بھی بتائی جا چکی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت اپنے تمام ہمسائیوں سے پرامن اور اچھے تعلقات کی خواہاں ہے لیکن یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہماری تحمل اور برداشت کی پالیسی کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے کیونکہ پاکستان اپنے خلاف کسی بھی قسم کی غلط کارروائی کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کاروائیوں میں جس میں کئی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا میں افغان سرزمین استعمال ہوئی جس کے بعد ہم نے اپنی سرحد کو محفوظ بنانے اور بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کوئی بھی بغیر دستاویزات کے یہاں نہ آسکے۔

حکومت پاکستان نے یہ اقدام اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے کیا ہے تاکہ شہریوں کو سیکیورٹی کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بارڈر مینجمنٹ کی بہتری کے لیے افغان حکام کو بھی اپنی جانب اقدامات کرنے کا کہا ہے لیکن ابھی تک ان کی طرف سے کوئی مثبت پیشرفت نہیں ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کا بارڈر ایک انٹرنیشنل بارڈر ہے جس پر بہتر مینجمنٹ کے لیے اقدامات کا اٹھانا انتہائی ضروری ہے اور ہم جو بھی اقدامات کر رہے ہیں اپنی طرف ہی کر رہے ہیں جس پر کسی کو کوئی اعتراض بھی نہیں ہونا چاہیئے۔

محمد نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر رہا ہے اورکنٹرول لائن پر کشیدگی پیدا کر کے مقبوضہ کشمیر میںکشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کی سب سے اہم اور بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔

جب تک یہ تنازعہ حل نہیں ہوتا خطے میں امن بحال نہیں ہو سکتا، وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ سمیت ہر اہم عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر بھرپور طریقے سے اجاگر ہو چکا اور زیر بحث بھی ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے بنیادی حق حق خود ارادیت کے لیے اپنی پرامن تحریک آزادی کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب انہیں ان کا یہ بنیادی حق ضرور ملے گا۔ بھارت مقبوضہ وادی میں نہ صرف مظالم کی انتہا کر رہا ہے بلکہ انسانی حقوق کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے جس کا اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تمام عالمی تنظیموں کو نوٹس لینا چاہیئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی سی پیک کے تحت ہونے والی ترقی ہضم نہیں ہو پا رہی جس کی وجہ سے وہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔