گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایات پر صوبے بھر میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے مؤثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات

منگل 28 مارچ 2017 22:30

کوئٹہ۔28مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء) ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹر عمر خان بابر نے کہا ہے کہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی خصوصی ہدایات پر صوبے بھر میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے مؤثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اعلیٰ تعلیم کی ترقی کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔

یہ بات انہوں نے صوبے بھر میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے یونیورسٹی سب کیمپیسز کے قیام کے حوالے سے صوبے کی تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز اور متعلقہ حکام کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز اور نامزد حکام نے اپنی یونیورسٹیوں میں تعلیمی کارکردگی اور دیگر امور کی پیشرفت ومسائل سے آگاہ کیا جس پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈاکٹر عمر خان بابر نے بتایا کہ جامعات ہنرمند اور بہترین افرادی قوات فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جبکہ جہاں پر یونیورسٹی بنتی ہے تو وہاں کا پورا علاقہ اس کے مثبت اثرات سے بہرہ مند اور اس کے نور سے منور ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

تہذیب وتمدن کی بقاء اور اس کے فروغ کے حوالے سے بھی جامعات کا اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں جوبھی سفارشات طے کی گئی ہیں انہیں اعلیٰ حکام کو منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا تاکہ اعلیٰ تعلیم کا حصول طلباء وطالبات کو ان کی دہلیز پر میسر آسکے۔ اور بلوچستان مزید ترقی کی منازل طے کرے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں سرکاری جامعات کے گرانٹ کو بڑھانے کے لئے بھی عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور جامعات میں ترقیاتی منصوبوں کو زیادہ سے زیادہ فنڈز کی فراہمی کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

علاوہ ازیں جامعہ بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے پشتو اور براہوئی شعبہ جات میں نئی چیئرز کے لئے بھی گرانٹ فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت بلوچستان یہ سمجھتی ہے کہ جب جامعات اور تعلیمی ادارے بہتر ہوں گے تو مجموعی طور پر تعلیمی شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اجلاس میں سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات شہریار تاج، چیف آف سیکشن عبدالرحیم مینگل، محمد عارف، پرنسپل سیکریٹری ٹو گورنر عبدالجبار کے علاوہ تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز اور نامزد حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :