کھوکھرمحلہ وارڈ ایف سٹی میںڈویژنل کمشنر،اورڈپٹی کمشنر نے بھی تجاوزات مسمارکرنے کا حکم دیدیا

منگل 28 مارچ 2017 22:00

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء)بلدیہ انسدادتجاوزات سیل نے کھوکھرمحلہ وارڈ ایف سٹی میں تجاوزات کے خاتمے اور عدالتی فیصلے پرعملدرآمد کے لئے رینجرز اورپولیس کی مددفراہم کرنے کیلئے میونسپل کمشنر کو خط لکھا دیا،ڈویژنل کمشنر،اورڈپٹی کمشنر نے بھی تجاوزات مسمارکرنے کا حکم دیدیا،آپریشن کے دوران سڑک پرقائم 26دکانیں،7ورکشاپ اوربنگلہ مسمارکیاجائیگا،بلدیہ عملے نے تمام تجاوزات پرنشانات لگادئیے،تفصیلات کے مطابق بلدیہ انسدادتجاوزات نے کھوکھرمحلہ وارڈ ایف سٹی میں واقع مسجد ودرگاہ محبت شاہ بخاری کی چاردیواری کے سڑک پرقائم دکانیں ،رہائشی تعمیرات اورورکشاپ مسمارکرکے سرکاری اراضی واہ گزار کرانے کے لئے رینجرز اورپولیس کی مددمانگ لی،مذکورہ تجاوزات کودس سال قبل فرسٹ سینئرسول جج حیدرآباد کی عدالت غیرقانونی قراردے کر مسمارکرنے کا حکم دیا تھا مگر عدالتی فیصلے پرعملدرآمد نہیں کیاگیا،انسدادتجاوزات سیل کے ڈائریکٹر توحیداحمد کی جانب سے میونسپل کمشنر شاہدعلی خان کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا کہ مذکورہ تجاوزات کو مسمار کرنے کے لئے آپ کی جانب سے حکم دیاگیا ہے جس پر عملہ عملدرآمد کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے ،اورتجاوزات پر نشانات بھی لگادئیے گئے اورآپریشن کے دوران امن وامان بحال رکھنے اورقابضین کی جانب سے ممکنہ مزاحمت کے پیش نظر رینجرز اورپولیس کی مددفراہم کی جائے ،جس کے لئے قانون نافذ کرنے والے ان اداروں کو تحریری خط لکھا جائے ،مگر میونسپل کمشنر شاہد علی خان نے عملے کو رینجرزاورپولیس کی مدد فراہم کرنے کی بجائے توحیداحمد کی جانب سے لکھے گئے اورعدالتی فیصلے کو واپس انسدادتجاوزات کو بھیج دیا،کھوکھرمحلہ وارڈ ایف سٹی میں قائم درگاہ محبت شاہ بخاریؒ پر سرکاری ریکارڈ میں جعل سازی کرکے قبضہ کرنے والے آفتاب چنہ ودیگر قابضین نے سڑک اوربلدیہ کی قیمتی اراضی پر قبضہ کرکے 26دکانیں،7ورکشاپ اوربنگلہ تعمیر کررکھاہے ،جس سے علاقے میں بدترین ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے ،علاقہ مکینوں نے ڈپٹی کمشنر انور علی شر،میئرطیب حسین ،میونسپل کمشنر شاہدعلی خان،اسسٹنٹ کمشنرسٹی نظام الدین جتوئی ودیگر اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ سڑک اوردرگاہ کی چادیواری کے ساتھ قائم ان تجاوزات کو مسمار کیا جائے اورقابضین کے خلاف سرکاری اراضی پرقبضہ کرنے پرایف آئی آر درج کرائی جائے ۔