سپریم کورٹ نے ائٓوٹ آف ٹرن پروموشن کیس میں پنجاب پولیس کے 121 افسران کی تنزلی کا حکم جاری کردیا

لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار، متاثرہ افسران کی جانب سے دائردرخواستیں خارج

منگل 28 مارچ 2017 21:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے محکمہ پولیس میں ائٓوٹ آف ٹرن پروموشن کیس میں پنجاب پولیس کے افسران کی تنزلی سے متعلق لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے متاثرہ افسران کی جانب سے دائردرخواستیں خارج کردی ہیں اورکہاکہ ان افسران نے ساری زندگی پولیس میں گزاری ہے ، اب ریٹائرمنٹ ہی لے لیں ، بہترہے افسران خود فیصلہ کرلیںورنہ عدالت فیصلہ دے گی تووہ مشکل میں پڑ جائیں گے، منگل کوجسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر پولیس افسران کی جانب سے ایڈووکیٹ خواجہ حارث،ملک قیوم،عائشہ حامد پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

عدالت نے فاضل وکلاء سے کہاکہ عدالت کوبتایاجائے کہ متعلقہ افسران ریٹائرمنٹ لیناچاہتے ہیں یاعدالتی فیصلے کاانتظارکریں گے عدالت نے قراردیاکہ پنجاب پولیس کے افسران کی تنزلی سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ اورآ ئی جی کانوٹیفیکیشن درست ہے ، فاضل جج نے کہاکہ ہم نے سندھ میں تمام آٰئوٹ آف ٹرن پروموشن واپس کی ہیں جو لوگ چھلانگ لگاکر آگے آئے ہیں انھیں واپس جانا ہوگا اب جس کی باری ہوگی اس کوہی آگے آنا چاہیے، ہم ناانصافی نہیں کرسکتے اگر محکمے صحیح کام کریں تو لوگ عدالت تک نہ آئیں ، ہم نے اپنے فیصلوں کے بارے میں اللہ کو جواب دیناہے انہوں نے وکلاء سے کہاکہ وہ اپنے موکلان سے بات کر کے عدالت کو فورًا آگاہ کریں سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کوبتایاکہ کہ پروموشن کے حوالے سے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے ، جومتاثرہ افسران کے حوالے سے فیصلہ کرے گی جس پرجسٹس امیرہانی مسلم نے کہا کہ چیف سیکرٹری نے ا پنی رپورٹ میں کمیٹی کاذکر ہی نہیں کیا توآپ کس کمیٹی کاذکر کررہے ہیں ، جسٹس فائز عیسٰی نے ان سے کہاکہ کیوں نہ آپ کواور آپکے وزیرقانون کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیاجائے بعد ازاں عدالت نے متاثرہ پولیس افسران کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے 121 افسران کی تنزلی کا حکم جاری کردیا ۔

متعلقہ عنوان :