سپریم کورٹ، عامر لیاقت کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت18اپریل تک ملتوی

منگل 28 مارچ 2017 21:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے بول ٹیلی وی چینل کے اینکرعامر لیاقت کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے بول ٹیلی وی کے سی ای او شعیب شیخ ، پروڈیوسر شاہ زیب اور عامر لیاقت کو نوٹسز جاری کردیئے اور مزید سماعت 18اپریل تک ملتوی کردی۔ منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

اس موقع پرمدعا علیہان کے وکیل انور منصور کی جانب سے طبیعت کی خرابی کے باعث جنرل ایڈجرنمنٹ کی درخواست پیش کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ جام آصف کی سربراہی میں بیرسٹر ہیر میمن اور فیصل اقبال خان پر مشتمل ٹیم نے پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ مدعا علیہان نے اپنے پروگرام میںعدالتی حکم کے علاوہ اپنے جمع کروائے گئے بیان حلفی کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے صحافتی ضابطہ اخلاق اور پیمرا قوانین کی بھی خلاف ورزی کی ہے جس پر عدالت نے مدعاعلیہا ن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔ دریں اثناء سماعت ختم ہونے کے کچھ دیر بعد عامر لیاقت نے عدالت پہنچ بتایا کہ ان کی فلائٹ لیٹ ہوگئی تھی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ عدالتی ڈیکورم کاخیال رکھیں جب کیس ختم ہوجاتاہے تو اسطرح روسٹرم پر نہیں آیاجاتا جس پر عامرلیاقت نے بتایا کہ ان خلاف توہین عدالت کی درخوست دائر ہوئی ہے۔

چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ درخواست پر نوٹس جاری کرچکی ہے ا ورآپ سے دس روز میں جواب طلب کرلیا گیا ہے ،جس پر عامر نے عدالت کوبتایا کہ وہ اپنے پروگراموں کی یوایس بی روزانہ سپریم کورٹ میں جمع کرواتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو پروگراموں کی سی ڈی دیکھنے کاوقت نہیں ہوتا ، مقدمہ کی سماعت ہوگی تواس میں دیکھا جائے گا کہ آپ نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے یا نہیں۔ عامر لیاقت نے عدالت کو آگا ہ کیاکہ پیمرا نے ان کیخلاف اپنا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ اگر آپ کو فیصلے پر کوئی اعتراض ہے تو اسے موزوں فورم پر چیلنج کیاجاسکتاہے، عدالت صرف اپنے 6مارچ کے حکم کی پامالی کے حوالہ سے توہین عدالت کے معاملہ کی سماعت کرکے فیصلہ کرے گی۔