سکھر:گستاخانہ مواد رکھنے والے ملعون افراد کے خلاف تھانہ اے سیکشن میں ایف آئی آر کا اندراج

مشرف محمود قادری کی مدعیت میں 18گواہوں نے 295-A, 295-C پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کروا دیا

منگل 28 مارچ 2017 23:29

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کی جانب سے گستاخانہ مواد رکھنے والے ملعون افراد کے خلاف چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن کی قیادت میں سکھر کی مذہبی، سیاسی، سماجی، تاجر ، قومپرست جماعتوں کے رہنمائوں سمیت تھانہ اے سیکشن میں مشرف محمود قادری کی مدعیت میں 18گواہوں نے ایف آئی آر کا اندراج کروادیا تاکہ گستاخانہ مواد رکھنے والے ملعون افراد کسی بھی طرح سے سزا سے نہ بچ سکیں۔

انہوں نے نہ صرف مسلمانوں کے بلکہ دنیا کے تمام لوگوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ تھانہ اے سیکشن پر تھانہ کے ہیڈ محرر سکند رشیخ نے 295-A, 295-C پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ اس موقع پر چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن اور دیگر رہنمائوں مشرف محمود قادری، غلام مصطفی پھلپوٹو، مفتی قمرالدین ملانو، رضوان قادری، حافظ عدنان رضا قادری، شریف ڈاڈا،حاجی پرویز چنہ، شاہ محمد انڈھڑ، حبیب ناصر، منیر میمن، محبوب صدیقی، راشد صدیقی، آصف راجپوت، فقیر رمضان کورائی، ڈاکٹر غلام مصطفی، حاجی خدابخش بھٹی، حاجی اشرف آدم، امداد اللہ،ڈاکٹر سعید اعوان کا کہنا تھا کہ دنیا کے تمام کاموں سے زیادہ ہماری محبت، آقائے دو جہان رحمت العالمین ﷺ سے ہے، یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، اس کے بغیر ایمان نہ مکمل ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ آقائے دو جہان رحمت العالمین ﷺ نے پوری دنیا کو انسانیت کا درس دیا ہے، آپ ﷺ کا پیغام محبت اور امن کا پیغام ہے جس کی آج پوری دنیا کو ضرورت ہے۔ اگر آج دنیا امن چاہتی ہے تو آقائے دو جہان رحمت العالمین کی تعلیمات کو مشعل راہ بنائے تمام مسائل کا حل آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ میں موجود ہے، حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر موجودگستاخانہ مواد پر مکمل پابندی کے لیے دنیا کے تمام مسلم ممالک سے رابطہ کرے اور سوشل میڈیا پر چلنے والے نیٹ ورکس کے سربراہان کو باقاعدہ ایک لیٹر لکھے کہ آئندہ اس قسم کے گستاخانہ مواد کو سوشل میڈیا پر پبلش نہ کیا جائے۔

ایسا نہ ہو کہ پوری امت مسلمہ ایک ہوکر اس کے خلاف بھرپور طریقے سے تحریک چلانے پر مجبور ہو جائے۔ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن کے ساتھ رہنمائوں نے تھانہ اے سیکشن کے باہر آقائے دو جہان رحمت العالمین سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے بھرپور نعرے لگائے کہ غلام ہیں، غلام ہیں، رسول کے غلام ہیں، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے۔

متعلقہ عنوان :