گستاخ بلاگرز کو دہشت گرد قرار دیاجائے،سنی تحریک علماء بورڈ

حکومتگستاخ بلاگرز کو انٹر پول کے ذریعے ملک میں واپس لایاجائے

منگل 28 مارچ 2017 23:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) پاکستان سنی تحریک علماء بورڈنے سوشل میڈیا پر توہین آمیزمواد پھیلانے والے گستاخ بلاگرز کو دہشت گرد قرار دینے کامطالبہ کرتے ہوئے اپنے اعلامیے میں کہاہے کہ توہین رسالتؐ سے بڑی کوئی دہشت گردی نہیں،گستاخ بلاگرزبدترین فسادی ہیں انکے خلاف آپریشن ردالفًسادکے تحت بے رحمانہ کاروائی کی جائے، اسلام دشمن قوتوں نے آزادی اظہار کو گستاخانہ کلچر پھیلانے کا ہتھیار بنالیا ہے، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح نہیں کرنے دیا جائے گا،سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے والوںکوقانونی طورپرانجام تک پہنچانے کیلئے آخری حدتک جائیں گے،حکومتگستاخ بلاگرز کو انٹر پول کے ذریعے ملک میں واپس لاکر انکے خلاف 295Cکے تحت مقدمات درج کرے،مجرموں کومنطقی انجام تک نہ پہنچایاگیاتو دیگرجماعتوں کے اشتراک سے ملک گیر بڑی تحریک چلانے پر مجبورہوجائیںگے، مرکزاہلسنّت سے جاری اعلامیے میںپاکستان سنی تحریک علماء بورڈسے وابستہ علماء ومشائخ کاکہناتھاکہ ناموس رسالت ؐ پر حملہ مسلمانوں کے ایمان ونظریات پر حملہ ہے،گستاخ بلاگرز کوبیرون ملک بھگانے والے سہولت کاروں کو بھی عدالت کے کٹہرے میںلایاجائے،ناموس رسالتؐ کے تحفظ کیلئے پوری امت متحد ہے،اسلامی ممالک کے سفراء کا توہین رسالت ؐ کیخلاف قانون سازی کیلئے اقوام متحدہ سے مطالبہ پوری مسلم اُمّہ کے جذبات کی ترجمانی کرتاہے، اسلام دشمن قوتوں کے پراپیگنڈے کا جواب دینے کے لیے عالم اسلام مشترکہ حکمت عملی بنائے،تحفظ ناموس رسالتؐ کا قانون تمام انبیاء کرامؑ کی ناموس کا چوکیدار ہے اس میں ترمیم کی ہرسازش کو ناکام بنائیں گے، حکومت سوشل میڈیا کے غیر ملکی مالکان سے گستاخانہ مواد ہٹانے کے معاملہ پر دوٹوک بات کرے، گستاخ بلاگرز کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو معاشرے میں اشتعال بڑھے گا،اعلامیہ جاری کرنیوالے علماء ومشائخ میں مفتی لیاقت علی رضوی،علامہ مجاہدعبدالرسول خان، ڈاکٹرحبیب الرحمن، علامہ وسیم عباسی، علامہ عطاء الرحمن دھنیال، علامہ طاہراقبال چشتی،ڈاکٹرطیب رضا المدنی،علامہ بشیرنقشبندی،علامہ قاسم موہڑوی، علامہ ریاض الرحمن، علامہ سرفرازچشتی، علامہ امانت علی حیدری، علامہ شوکت حسین نقشبندی، علامہ اشفاق نقشبندی ودیگرکے نام شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :