حکمران ٹولہ چور مچائے شور کی پالیسی پر گامزن ہے، مخدوم سید احمد محمود

بیت المال اور چوہدری ظہور الہیٰ ویلفیئر فنڈز سے زکوة لینے والے آج ارب پتی کیسے بن گئے،پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب

منگل 28 مارچ 2017 21:36

حکمران ٹولہ چور مچائے شور کی پالیسی پر گامزن ہے، مخدوم سید احمد محمود
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ حکمران ٹولہ چور مچائے شور کی پالیسی پر گامزن ہے۔ میاں صاحب اپنے دائیں بائیں بیٹھے حضرات سے بچیں جو انہیں بند گلی کی طرف دھکیل کر ملک و قوم اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں۔ آج اقتدار میں بیٹھ کر اپنے قد سے بڑی بڑی باتیں اور دعوے کرنا انہیں کسی بھی صورت زیب نہیں دیتا کیونکہ عوام جانتے ہیں کہ بیت المال اور چوہدری ظہور الہیٰ ویلفیئر فنڈز سے زکوة لینے والے آج ارب پتی کیسے بن گئے۔

یہ بات انہوں نے پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین کے ہمراہ میڈیا آفس سے جاری اپنے مشترکہ بیان میں کہی کہ ٹیکس چور اور پاناما والے پیپلزپارٹی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

نواز شریف کو پاناما کیس کے فیصلے نے پریشان کر رکھا ہے۔ قطری خط کی طرح انکے اعلانات بھی جعلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ آئندہ الیکشن آر او کا نہیں عوامی الیکشن ہو گا اور عوام پیپلز پارٹی اور اسکی قیادت کے ساتھ ہیں جو کسی دھاندلی یا منفی ہتھکنڈے کا منہ توڑ جواب دینگے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی مرکز سمیت پنجاب میں بھی حکومت بنائے گی۔ جو جنوبی پنجاب کے عوام کی خواہشات درینہ مسائل کو حل کریگی۔ انہوںنے کہ کہا قومی اسمبلی، سینٹ اور پنجاب اسمبلی میں جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کی قرار دادوں کی منظوری کے باوجود حکمران جماعت آئندہ الیکشن اور نتائج پر اثر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی و ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کی بجائے پنجاب کے انتظامی امور دو حصوں میں تقسیم کر کے عوام کو بیوقوف بنانے اور مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھنے کی مزموم کوشش فیڈریشن کو نقصان پہنچانے کی سازشوں میں مصروف اور جنوبی پنجاب کے عوام کو ان کے حق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں انہوںنے مزید کہا کہ حکمرانوں کی کارکردگی کا عالم یہ ہے کہ انکی منفی عوام دشمن پالیسیوں کے باعث میٹرو کے 100 کلومیٹر کے منصوبے پر 150 ارب کھائے گئے۔

سرکلر ڈیٹ کو 500 ارب تک پہنچا دیا گیا لاہور سٹی کے نام پر اربوں روپے کا گھپلا زمین مہنگے داموں خریدیں ، ریلوے، پی آئی اے، اور سٹیل مل میں اربوں روپے کی کرپشن کا حساب دیا جائے۔