معاشی میدان میں کامیابی حاصل کئے ترقی ممکن نہیں ، گورنر سندھ

امسال اختتام تک ملکی ضروریات کے مطابق بجلی پیدا کرلیں گے ،اگلے برس لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی ہے ،2012 ء میں بجلی کی پیداواری لاگت 12 ،آج 8 روپے 80پیسے فی یونٹ ہے،محمد زبیر اگلے برس ملک بھر سے گیس کی کمی کا خاتمہ ہو جائے گا، مفتاح اسماعیل۔ گھریلو صارفین کے لئے لوڈشیڈنگ کم ہو کر 3 سے 4 گھنٹے تک رہ گئی، یونس دھاگہ کی بریفنگ

منگل 28 مارچ 2017 21:00

معاشی میدان میں کامیابی حاصل کئے ترقی ممکن نہیں ، گورنر سندھ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر کی سربراہی میں انرجی کے شعبہ کے بارے میں ایک اہم بریفنگ آج گورنر ہائوس میں منعقد ہوا جس میں کاروباری برادری سے تعلق رکھنے والے افراد ، انرجی شعبہ کی کمپنیوں کے سربراہان ، یونیورسٹی کے اساتذہ ، طالب علموں اور میڈیا سے تعلق رکنے والے فرادنے شرکت کی اس اجلاس کا مقصد انرجی کے شعبہ میں وفاقی حکومت کے اقدامات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان ملک کی اقتصادی ترقی و خوشحالی کو اولین ترجیح دیتے ہیں کیونکہ معاشی میدان میں کامیابی حاصل کئے بغیر کوئی ملک ترقی و خوشحالی کی منازل طے نہیں کر سکتا ۔واضح رہے کہ مختلف شعبوں بجلی ، گیس ، سی پیک ، سیکیورٹی صورتحال ، مالی اقدامات اور دیگر اہم معاملات پر گورنر سندھ کی جانب سے صوبہ کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ انھیں ان شعبوں میں وفاقی حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا جاسکے اور آج اس سلسلہ کی پہلی بریفنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ اس بریفنگ کا مقصد انرجی کے شعبہ ، کا روباری برادری ، اساتذہ ، طلبہ اور میڈیا کو ایک جگہ جمع کرنے اس شعبہ کی ترقی کے لئے ان کے خیالات سے آگاہی حاصل کرنا ، مسائل جاننا اور ان کے حل کے لئے اقدامات کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر شعبوں کے بھی ایسے اجلاس منعقد کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے اختتام تک ملکی ضروریات کے مطابق بجلی کی پیدا وار حاصل کرلی جائے گی اور اگلے سال تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ ملک میں وافر مقدار میں فاضل بجلی بھی دستیاب ہو گی ۔

انہو ں نے مزید کہا کہ 2012 ء میں بجلی کی فی یونٹ پیداواری لاگت 12 روپے فی یونٹ تھی جو کہ اب کم ہو کر 8 روپے 80 پیسے رہ گئی ہے جبکہ 2022 ء تک اسے مزید کم کرکے 6 روپے 25 پیسے کردیا جائے گا۔اس موقع پر وزیر مملکت اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئر مین مفتاح اسماعیل نے اپنی بریفنگ میں کہا کہ اگلے سال 600 ملین کیوبک فٹ درآمد ی گیس کی دستیابی سے ملک سے گیس کی کمی کا خاتمہ ہو جائے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں کو ایل این جی اور قدرتی گیس پر لانے کے لئے کام کیا جا رہا ہے تاکہ وہاں مسلسل صنعتی پیداوار کو یقینی بنا یا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے اس ضمن میںنئے ذخائر کی تلاش ضروری ہے اس کے ساتھ ساتھ گیس کے متبادل ذرائع کے استعمال کی حوصلہ افزائی بھی کرنا ہوگی تاکہ صنعتی اور گھریلو صارفین کو گیس کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال جو لائی تک ملک سے گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی ۔ انہوں نے حاضرین کو 2013 ء اور اب تک کی صورتحال کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا اور کہا کہ گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے باعث گیس کی کمی کی صورتحال پر قابو پالیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی پیدا کرنے کے لئے بھی گیس استعمال کی جارہی ہے اور K الیکٹرک ، سوئی سدرن گیس کا سب سے بڑا صارف ہے ۔

اس موقع پر اپنی بریفنگ میں سیکریٹری پانی و بجلی ایم یونس دھاگہ نے بتا یا کہ 2015 ء سے صنعتوں سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے جبکہ گھریلو صارفین کے لئے بھی لوڈشیڈنگ کم ہو کر 3 سے 4 گھنٹے تک رہ گئی ہے ۔گورنر سندھ نے بریفنگ میں شرکت کرنے پرانرجی شعبہ کے سربراہان، یونیورسٹی کے اساتذہ ، طالب علموں ، صحافیوں اور بزنس کمیونٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم اسی وژن اور لگن کے ساتھ وطن عزیز کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرسکتے ہیں۔