کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد کی گورنر سندھ سے ملاقات

وفد کی قیادت سی پی این ای کے جنرل سیکریٹری اعجاز الحق کررہے تھے، فلاحی معاشرہ کی تشکیل میں حکومت کا ساتھ دیں ، محمد زبیر پاکستان میں جمہوریت کے تسلسل اور استحکام میں صحافت نے کلیدی کردار ادا کیا،سی پی این ای وفد سے ملاقات میں اظہار خیال

منگل 28 مارچ 2017 19:04

کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد کی گورنر سندھ سے ملاقات
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ معاشرہ میں صحافت ریاست کا چوتھا ستون گردانا جاتا ہے ، پاکستان میں جمہوریت کے تسلسل اور استحکام میں صحافت نے کلیدی کردار ادا کیا ،فلاحی معاشرہ کی تشکیل میں صحافت حکومت کا ساتھ دے اور معاشرہ میں پائی جانے والی نا ہمواری ، امتیازی سلوک ، عوامی فلاحی بہبود کے کاموں میں رہ جانے والی کمی اور برائیوں کی نہ صرف نشاندہی کرے بلکہ اس ضمن میں حکومت کو اس کے خاتمہ میں موئثر تجاویز بھی دیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں سی پی این ای کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا ۔ وفد کی قیادت سی پی این ای کے جنرل سیکریٹری اعجاز الحق کررہے تھے جبکہ وفد میں امیتاز عالم ، قاضی اسد عابد ، فیصل زاہد ملک ، عامر محمود ، ڈاکٹر عبد الجبار خٹک ، شبیر چوہدری ، غلام نبی چانڈیو ، ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی ، عبد الرحمان منگریو، سعید خاور ، مقصود یوسفی ، قاضی سجاد اکبر ، ناصر داد بلوچ ، منگل داس اروانی ، محمد یونس مہر ، بشیر احمد میمن ، کاشف حسین میمن ، منصور کو رائی ، ممتاز علی پھلپوٹو ، عبد الحمید حسین ، امتیاز قاضی ، سلمان قریشی ، سید محمد رضا شاہ ، تقی علوی ،مقصود ، ناصر رخ ، جمیل اختر ، رفیق پیر زادہ شامل تھے ۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ آج کا پاکستان 2013 سے با الکل مختلف ہے امن و امان ، سرمایہ کاری ، سی پیک ، تونائی کے حصول کے ضمن میں میگا پروجیکٹس کی تعمیر سمیت دیگر حکومتی اقدامات سے ملک خوشحالی کی جانب گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ با الخصوص کراچی میں امن و امان کے قیام کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیزی آرہی ہے جبکہ سی پیک منصوبہ سے کراچی کی افادیت کھل کر سامنے آئے گی ، خطہ کے اہم مقام پر ہونے کے باعث کراچی کو سرمایہ کاری میں مرکزی حیثیت حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں سیاسی ، سماجی ، معاشی اور اقتصادی سرگرمیاں رات گئے تک جاری رہتی ہیں یقینا کراچی ایک بار پھر کی طرح روشنیوں کا شہر بنتا جارہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری پوری کوشش ہے کہ میں وفاق اور صوبہ کے درمیان پل کا کردار ادا کروں تاکہ ترقی کا یہ سفر بلا کسی رکاوٹ کے جاری رہے ، صوبہ میں تعلیم ، صحت ، انفرااسٹرکچر اور صنعتی علاقوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو کھیلوں کی مثبت سرگرمیوں کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں اس ضمن میں ، میں خود بھی کھیلوں کی تقریبات میں شرکت کرتاہوں تاکہ کھلاڑیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرسکوں ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمہ اور صوبہ کو ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کرنا ہر ایک سیاسی رہنما کی خواہش ہے اس سلسلہ میں میری صوبہ کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقات اور گفتگو ہوتی رہتی ہے میں جس بھی ملا یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہر ایک نہ صرف صوبہ کوخوشحالی دیکھنا چاہتا ہے بلکہ اس عملی جدوجہد میں شرکت کا بھی خواہاں بھی ہے ، الحمداللہ ہر ایک نے بھرپور تعاون کی پیش کش کی ۔

ایک اور سوال کے جواب میں گورنر محمد زبیر نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں اسے عالمی معاشی نقشہ پر نمایاں مقام دلانا ہم سب کی اولین ذمہ داری ہے ، شہر کے صنعتی علاقوں میں انفرااسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ معاشی سرگرمی مزید تیز ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت بجلی کا شارٹ فال 5000میگا واٹ ہے اور مارچ 2018 ء تک زیر تکمیل منصوبوں سے نیشنل گرڈ میں 10500 میگا واٹ بجلی کا اضافہ متوقع ہے اس طرح ہم اپنی طلب سے زائد بجلی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ الیکن کمیشن کے تعاون سے حکومت شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی ۔ وزیر اعظم کے دورہ سندھ کے حوالہ سے پوچھے گئے سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ڈیڑھ ماہ کے دوران صوبہ کے پانچ دورے کرچکے ہیں اس سے اندا زہ لگایا جا سکتا ہے کہ وزیر اعظم صوبہ کی ترقی کے لئے بھرپور دلچسپی رکھتے ہیں ، وزیر اعظم کی ذاتی خواہش ہے کہ صوبہ میں تعلیم ، صحت ، مواصلات و انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لئے ہر اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ صوبہ ترقی و خوشحالی کی نئی منازل طے کرسکے ۔

صوبہ میں پانی کی کمی اور زراعت پر عدم توجہ کے حوالہ سے سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ پانی زندگی کی بنیادی ضرورت جبکہ زراعت ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے اس ضمن میں صوبہ کی ضروریات کے مطابق پانی کا حصول اور زراعت پر بھرپور توجہ دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں وفاق کے تعاون سے جاری تمام منصوبوں کو مقررہ وقت پر ہی مکمل کرلیا جائے گا تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف حاصل ہو سکے ۔