اعلیٰ پولیس حکام کو جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارکردگی رپورٹ سہ ماہی بنیادوں پر باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس پشاور پیش کرنے کی ہدایت

منگل 28 مارچ 2017 18:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) قائمقام انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا سید اختر علی شاہ نے اعلیٰ پولیس حکام کو جرائم پیشہ افراد کے خلاف اپنی کارکردگی رپورٹ سہ ماہی بنیادوں پر باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس پشاور پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔یہ ہدایات انہوں نے سنٹرل پولیس آفس پشاور سے صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسروں اور ضلعی پولیس افسران کے نامے جاری ہونے والے ایک خصوصی حکم نامے میںجاری کی ہیںجسمیں لکھا گیا ہے۔

کہ عوام کے جان و مال، عزت و آبرو کا تحفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے اور پولیس کو معاشرے میں امن عامہ کے قیام کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے ہر قیمت پرعہدہ برآ ہونا ہوگا۔ پولیس افسروں کو مزید ہدایت کی گئی ہے۔ کہ وہ صوبہ بھر میں ہر قسم کے جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف اپنی کارکردگی رپورٹ سہ ماہی بنیادوںپر پیش کریں تاکہ ان کی رپورٹوں کی روشنی میں صوبے میں امن کے قیام اور سماج دشمن عناصر کے خلاف مزید لائحہ عمل اختیار کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہیں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پولیس فورس کو فرنٹ سے لیڈ کریں شرپسندوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کیساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹیں۔سرکلر میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی لاز وال قربانیوں اور دن رات سخت محنت اور کوششوں سے پولیس کی عزت اور وقار میں اضافہ ہوا ہے اور شرکاء کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اُٹھائے ہوئے پولیس امیج کو مزید اور بہتر بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔

انہیں پولیس تھانوںکی سطح پر پولیسنگ کے معیار کو مزید بہتر بنانے، وقتاً فوقتاً تھانوں کے معائنے کرانے، عوام کے ذہنوں سے تھانوں کا خوف دور کرنے، کمیونٹی پولیسنگ کو فروغ دینے، پویس فورس کو ٹیم سپرٹ سے کام کرنے، کرپشن کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے اور محکمے کے لیے بدنامی کا سبب بننے والوں کو عبرت کا نشانہ بنانے اور میڈیا کے ساتھ اچھے پیشہ ورانہ تعلقات قائم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ سرکلر میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پولیس کی کرکردگی کا اندازہ سہ ماہی رپورٹ سے لگایا جائیگا۔ اچھی کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی جبکہ بُری کارکردگی پر محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :