تبت میں زرعی غلاموں کی آزادی کی 58ویں سا لگرہ کا انعقاد

گزشتہ58سالوں میں تبت میں بڑی ترقی ہوئی ، اندرونی پیداواری مالیت میں 10فیصد اضافہ ہوا ، تبت کے شہری اور دیہی باشندوں کی آمدنی میں اضافے کی شرح چین میں پہلے نمبر پر ہے ،چین کے تبت خود اختیار علاقے کے چیرمین چھی جالا کا 58ویں سا لگرہ پر عوام سے خطاب

منگل 28 مارچ 2017 18:20

تبت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مارچ2017ء) چین کے تبت خود اختیار علاقے کے چیرمین چھی جالا نے تبت میں زرعی غلاموں کی آزادی کی 58ویں سا لگرہ پر کہا ہے کہ گزشتہ58سالوں میں تبت میں بڑی ترقی ہوئی ،گزشتہ سال تبت کی اندرونی پیداواری مالیت میں 10فیصد اضافہ ہوا ، تبت کے دیہی باشندوں کی آمدنی میں اضافے کی شرح چین میں پہلے نمبر پر ہے ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کے خودمختار علاقے تبت کی 58ویں سالگرہ پر تبت کے چیئرمین چھی جالا نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 58سالوں میں تبت خودمختار علاقے میں بڑی ترقی ہوئی ہے ، 2016میں علاقے کی اندرونی پیدواری مالیت میں 10فیصد کا اضافہ ہوا ۔ یہ شرح چین بھر میں تیسرے نمبر پر ہے ۔ شہری اور دیہی باشندوں کی فی کس آمدنی میں اضافے کی شرح چین میں پہلے نمبر پر رہی ۔

(جاری ہے)

2016میں کل ایک لاکھ 30ہزار افراد کو غربت کے دائرے سے باہر نکالا گیا۔ ایسا تبت کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ، تبت کی عوام چین کے دوسرے علاقوں کے ہمراہ خوشحال سماج کے قیام کیلئے پر اعتماد ہیں ۔یاد رہے 28مارچ 1959کو تبتی عوام نے چین کی مرکزی حکومت کی قیادت میں جمہوری اصلاحات کیں اور جاگیردارانہ غلام نظام کو مکمل طور پر ختم کردیا ۔ اس سے تبت خودمختار علاقے کے لاکھوں زرعی غلام آزاد ہوگئے ۔

متعلقہ عنوان :