کاٹن سیکٹر کے مسائل کے خاتمے سے ملکی معیشت میں انقلابی ترقی ممکن ہے، پی سی جی اے

منگل 28 مارچ 2017 16:41

ملتان۔28 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء)کاٹن سیکٹر کے مسائل کے خاتمے سے ہی ملکی معیشت میں انقلابی ترقی ممکن ہے،پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی ای)کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے گزشتہ روز منعقدہ اجلاس سے چیئرمین ڈاکٹر جسو مل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت دیگرصنعتی و تجارتی سیکٹرز کے کاروبار کا زیادہ تر انحصار کپاس سے منسلک ہے،ہماری زراعت تقریباً تمام صنعتوں کے لیے خام مال مہیا کرتی ہے۔

اگر کاشتکار خوشحال ہوگا تو دیگر تمام کاروبار بھی چلیں گے،اس موقع پر پی سی جی اے کے عہدیداران اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کاروباری سیکٹرز خصوصاً جنرز کے ریفنڈز کامعاملہ گھمبیر ہوچکا ہے۔جنرز کا اپنا سرمایہ ریفنڈ نہ ملنے کی وجہ سے منجمد ہوچکا ہے جبکہ جنرز اپنا کاروبار چلانے کیلئے بینکوں سے قرض لینے پر مجبورہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے حکومت سے ریفنڈز کی فوری ادائیگی کامطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ کاٹن کی پیداوار میں کمی کابڑا سبب جعلی بیج اور ناقص زرعی ادویات ہیں ،اس کے علاوہ حکومتی ادارے کاشتکاروں کوبروقت نہ تورہنمائی فراہم کرتے ہیں اور نہ ہی ان میں جدید ریسرچ اورزمینی حقائق کے مطابق ذمہ داریوں کی ادائیگی کا شعورآرہاہے جس کی وجہ سے کسانوں خصوصاً کپاس کے کاشتکار دلبرداشتہ ہوکر دیگر فصلوں کی طرف منتقل ہورہے ہیں،پی سی جی اے ایگزیکٹو کمیٹی نے اس موقع پر آٹھ ممبران پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جوتمام اداروں کے سربراہان اور حکومت کے ساتھ روابط قائم کرکے جننگ سیکٹر کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور کام کرے گی۔