پاکستان میں کاروباری آسانیاں" کے عنوان سے کانفرنس آل پاکستان بزنس فورم کے زیر اہتمام ، 5 اپریل کو ہو گی

منگل 28 مارچ 2017 15:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مارچ2017ء) آل پاکستان بزنس فورم ایک خصوصی اجلاس منعقد کر رہی ہے۔ کانفرنس کا عنوان ہی: "پاکستان میں کاروباری آسانیاں-"۔ یہ اجلاس 5 اپریل کو پرل کانٹیننٹل ہوٹل لاہور میں منعقد ہو گا، جس میں 250 سے زائد نامور کاروباری شخصیات ، قانون ساز ادارے، اور صنعتی ماہرین کی شرکت متوقع ہے۔ان کے علاوہ اعلیٰ تعلیمی اداروں اور میڈیا کے نمائندوں سمیت مختلف ممالک کے اعلیٰ سفارتی افسران بھی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے ؛ پاکستان کو بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لئے موزوں ترین مقام کے طور پر پیش کریں گے ۔

پنجاب کے گورنر - جناب رفیق رجوانہ اور صنعتی وزیر - خرم دستگیر خان اس اجلاس کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ مختلف ماہرین اپنی تقریروں میں؛ پاکستان میں نئے کاروبار کے قیام میں آسانیوں کا جائزہ پیش کریں گے، اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لئے لائحہ عمل پیش کریں گے۔

(جاری ہے)

APBF ایک متحرک کاروباری تنظیم ہے ، جو پاکستان کے کاروباری اداروں اور صنعتی حلقوں کے حقوق کی محافظ بھی ہے۔

یہ تنظیم حکومتی اداروں کو کاروباری ترقی اور قانونی اصلاحات کے حوالے سے مشاورت بھی فراہم کرتی ہے۔APBF کے صدر - ابراہیم قریشی نے کہا کہ؛ ورلڈ بینک ایک عالمی ادارہ ہے، جو ہر سال 189 مختلف ممالک میں " باسہولت کاروبار- " کے حوالے سے تفصیلی جائزہ پیش کرتا ہے۔ اس تجزیہ میں کاروبار کے قیام اور کارکردگی سے متعلقہ قوانین اور سہولیات پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔

اس طرح بین الاقوامی سرمایہ کار حضرات کو مختلف ممالک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے فیصلے کرنے کے لئے راہنمائی ملتی ہے۔ کاروباری آسانیوں کے حوالے سے ، پاکستان عالمی سطح پر 138 ویں نمبر پر آتا ہے۔ ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کی مقبولیت میں اضافہ کیا جائے اور بلندتر مقام پر پہنچایا جائے۔اس کانفرنس کے دوران مختلف ترقیاتی مواقع اور مشکلات کا بھی جائزہ پیش کیا جائے گا، جن کا سامنا پاکستان میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کرنا پرتا ہے۔

چائنا پاکستان ایکنامک کاریڈور (CPEC) منصوبے کی تعمیر کے باعث پاکستان میں پیدا ہونے والے نئے ترقیاتی مواقع پر ماہرانہ رائے پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اشتراکی منصوبوں کے قیام اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے بھی اہم تفصیلات پیش کی جائیں گی، تاکہ مقامی کاروباری اداروں میں مقابلے کی صلاحیت بڑھائی جائے۔ تجربہ کار مقررین پاکستان میں کامیاب کاروباری سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے پرکشش کاروباری شعبوں کی تفصیلات پیش کریں گے، جن میں؛ ٹیلی مواصلات، کمپیوٹر ٹیکنالوجی، توانائی، انجنیئرنگ، کاشتکاری، صنعتی پیداوار، تعلیم اور تعمیراتی شعبے شامل ہیں۔

پاکستان کے اقتصادی قوائد اور قوانین میں مزید آسانیاں پیدا ہوتے ہی لاتعداد نئے کاروباری مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ CPEC منصوبے کے تحت پاکستان میں شاہراہوں کا وسیع جال بچھایا جارہا ہے، تاکہ خطّے کے تمام ممالک کے ساتھ کاروباری روابط آسان ہوں اور صنعتی سامان کی نقل وحمل کے ذریعے پاکستان کی بندرگاہوں سے دنیا کی تمام اہم منڈیوں تک رسائی حاصل ہو ۔یہ منصوبہ پاکستان میں ایک کاروباری انقلاب لا رہا ہے۔ اس موقع پر APBF کی بھرپور کوشش ہے کہ تمام متعلقہ حلقوں، اداروں اور اہم شخصیات کی مشاورت سے ایسی حکمت عملی ترتیب دی جائے کہ اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیزی سے بڑھا یا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :