کچن گارڈننگ پروگرام کا دائرہ مزید وسیع کر نے کیلئے زرعی زمینوں کے تجزیہ کا عمل 30جون تک مکمل کرنے کی ہدایت

منگل 28 مارچ 2017 15:12

فیصل آباد۔28 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء)ڈپٹی کمشنر فیصل آباد سلمان غنی نے گائوں کی سطح پر کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی،فصلوں کی دیکھ بھال اور دیگر زرعی امور کے بارے تربیتی پروگرامز کو مزید منظم اور موثر بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کسانوں کی ترقی و فلاح وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے کسان دوست اقدامات میں شامل ہے جس میں رکاوٹ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

محکمہ زراعت افسران اور زرعی مشاورتی کمیٹی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو کھادوں و زرعی ادویات کے ملاوٹ مافیا کے استحصال سے بچانے کیلئے بھرپور کریک ڈائون کو مزید تیز کیا جائے اور اس گھنائونے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات کی عدالت میں موثر انداز میں پیروی کریں تاکہ وہ سزا سے نہ بچ سکیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈائریکٹر زراعت نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ای کریڈٹ کیلئے اب تک ضلع میں 9963 کاشتکاروں کی رجسٹریشن ہوچکی ہے جبکہ کسان کارڈ کیلئے 62 ہزار 388 کسانوں کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا گیا ہے جس میں سے 35 ہزار 65 فارمز اپ لوڈ کردیئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ زرعی زمینوں کے 28123 سیمپلز حاصل کرلئے گئے ہیں۔انہوں نے فصلوں کی صورتحال،زرعی آلات کی تقسیم،کپاس کے بیج کی تقسیم کے پلان سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والے 12 افراد کے خلاف مقدمات درج کرائے گئے جبکہ چھاپوں کے دوران بڑی مقدار میں جعلی کھاد پکڑی گئی۔ اجلاس میںڈپٹی کمشنر سلمان غنی نے مزید ہدایت کی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کسان پیکج کے تحت ضلع میں ساڑھے بارہ ایکڑ اراضی تک کے حامل کاشتکاروں کی رجسٹریشن کے عمل میں مزید تیزی لائی جائے تاکہ سبسڈی پیکجز میں سہولیات کیلئے انہیں کسان کارڈ کے اجراء میں تاخیر نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ضلع اور تحصیل کی سطح پر محکمہ زراعت،ریونیو اور دیگر متعلقہ محکموں کو مزید متحرک کیا جائے اور کسان کارڈ کے اجراء کیلئے کاشتکاروں کی رجسٹریشن کا عمل شفاف طریقے سے مقررہ مدت میں مکمل ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو فصل ربیع اور خریف کیلئے بلاسود قرضہ جات کی فراہمی کے سلسلے میں حاصل کئے گئے ڈیٹا کی اپ لوڈنگ کا کام تعطل کا شکار نہیں ہونا چاہیے اور قرضہ لینے والوں کی تمام تفصیل ڈی سی آفس کو فراہم کی جائے۔