فیصل آباد میں آلودہ پانی پینے کے باعث مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ

منگل 28 مارچ 2017 15:12

فیصل آباد۔28 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2017ء) فیصل آباد میں آلودہ پانی پینے کے باعث معدہ ، جگر ،پیٹ سمیت دیگر خطرناک امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہونے لگاہے جن میں زیادہ تر تعداد کم عمر بچوں کی ہے تاہم ان امراض سے بڑی عمر کے افراد بھی محفوظ نہ رہ سکے ہیں، فیصل آباد میں ایک غیر سرکاری تنظیم کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار کے دوران بتایاگیاکہ سال 2007ء میں 5 سال تک کی عمر کے 98ہزار600 ، اس سے زائد عمر کے 45ہزار 700، سال 2008ء میں 5سال تک کی عمر کے 68ہزار 500، بڑی عمر کے 12ہزار 300، سال 2009ء میں 5سال تک کی عمر کے 92 ہزار 800، اس سے بڑی عمر کے 9ہزار 115 ، سال 2010ء میں 5سال تک کی عمر کے 57ہزار 500اور بڑی عمر کے 91ہزار 600 ، سال 2011ء میں 5سا ل تک کی عمر کے 61ہزار اور بڑی عمر کے 2ہزار 145، سال 2012ء میں 5سال تک کی عمر کے 56ہزار 600، اس سے زیادہ عمر کے 62ہزار 700، سال 2013ء میں 5سال تک کی عمر کے 90ہزار ، بڑی عمر کے 68ہزار، سال 2014ء میں 5 سال تک کی عمر کے 30ہزار اور بڑی عمر کے 61ہزار ، سال 2015ء میں 5سال تک کی عمر کے 56ہزار اور بڑ ی عمر 68ہزار ، سال2016 ء میںپانچ سال تک کی عمر کے 58ہزار اور بڑی عمر کے 72ہزار افراد پینے کا صاف پانی میسر نہ ہونے کے باعث مذکورہ خطرناک امراض کا شکار ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ گزشتہ سال آلودہ پانی پینے کے باعث 9ہزار سے زائد مریضوں کو ٹائیفائیڈ کی علامات کے باعث ہسپتالوں میں لایاگیا، انہوںنے کہاکہ جب تک پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاتی اس وقت تک معدے ، جگر ، پیٹ کے امراض ، ٹائیفائیڈ و دیگر بیماریوں سے نجات ممکن نہیں۔

متعلقہ عنوان :